منطقۂ موت
منطقۂ موت (Death Zone) ایک ایسی اصطلاح ہے جو بہت زیادہ اونچائی (High Altitude) کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ بہت زیادہ اونچائی پر آکسیجن ناکافی ہو جاتی ہے۔ جس سے انسانی زندگی زیادہ دیر تک برقرار رکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ عموماً یہ اونچائی 8000 میٹر (26,250 فٹ) بیان کی جاتی ہے۔ سمندر کی سطح کے برابر جگہوں پر انسانی جسم اپنی بہترین کارکردگی دکھاتا ہے جہاں ہوا کا دباؤ ایک ماحولیاتی اکائی ( atmospheric unit: atm ) کے برابر ہوتا ہے۔ خون کے سرخ خلیات میں آکسیجن سو فی صد کے قریب ہوتی ہے۔ جیسے جیسے اونچائی بڑھتی ہے، ہوا کا دباؤ کم ہوتا ہے اور آکسیجن میں کمی ہوتی ہے۔ تقریباً 5,000 میٹر ( 16,400 فٹ) کی بلندی پر آکسیجن آدھی رہ جاتی ہے اور تقریباً 8,848 میٹر ( 29,028 فٹ) کی بلندی پر، جو ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی ہے، آکسیجن ایک تہائی رہ جاتی ہے۔ جسم اس کا عادی ہونے کے لیے خون کے زیادہ سرخ خلیات تیار کرتا ہے جن میں سو فی صد سے کہیں کم آکسیجن ہوتی ہے، سانس زیادہ گہرا اور تیز ہو جاتا ہے، دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، نیند بہت مشکل سے آتی ہے اور جسم اپنے ایسے نظام چلانا بند کر دیتا ہے جن سے فوری موت واقع نہیں ہوتی۔ مثلاً نظام انہضام کام نہیں کرتا۔ یہ سب کچھ فوراً نہیں ہوتا بلکہ کچھ دن یا ایک ہفتہ لگتا ہے۔ آخر کار 8000 میٹر (26,250 فٹ) کی بلندی پر انسانی زندگی زیادہ عرصہ برقرار نہیں رہ سکتی اور جسم اس کا عادی نہیں ہو سکتا۔ اگر زیادہ دیر تک بغیر اضافی آکسیجن کے اس اونچائی پر رہا جائے تو اس کا نتیجہ بے ہوشی اور پھر موت ہے۔ اکثر کوہ پیما اپنے ساتھ آکسیجن کی بوتلیں رکھتے ہیں۔