منیذر آفریقی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک ہیں۔ وہ اندلس پہنچا، پھر مغرب میں طرابلس واپس آیا اور مرنے تک وہیں مقیم رہا۔ حدیث نبوی کو ابو عبد الرحمٰن حبلی نے روایت کیا ہے، بخاری نے اپنی تاریخ الکبیر میں کہا ہے کہ منذر نے افریقیہ میں ایک حدیث بیان کی ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص یہ کہے کہ میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہوں تو میں اس کا پیشوا ہوں، میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنت میں داخل کراؤں گا ۔ منیذر کو لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے واسط میں اس قبرستان میں دفن کیا گیا جو اس کا نام (سیدی مناطر قبرستان) تھا ۔ بعض تاریخی ذرائع سے معلوم ہوتا ہے کہ سرزمین اندلس میں قدم رکھنے والے واحد صحابی منذر افریقی تھے جو سن 92ھ میں اندلس پر اسلامی فتح کے آغاز میں موسیٰ بن نصیر کی فوج کے ساتھ تھے۔ ۔[1]

منیذر افریقی
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وفات

ترمیم

15 ذوالقعدہ 1434ھ بمطابق 20 ستمبر 2013ء بروز اتوار کو ایک نامعلوم گروہ نے قبر کشائی کی اور لاش کو نامعلوم مقام پر پہنچا دیا گیا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. أحمد بك النائب الأنصاري، ص 40- 42، المنهل العذب في تاريخ طرابلس الغرب، منشورات مكتبة الفرجاني - طرابلس الغرب - ليبيا.
  2. أحمد بك النائب الأنصاري، ص 40- 42، المنهل العذب في تاريخ طرابلس الغرب، منشورات مكتبة الفرجاني - طرابلس الغرب - ليبيا.