یہ مضمون لیبیائی شہر طرابلس کے بارے میں ہے۔ لبنان کے شہر طرابلس کے بارے میں پڑھنے کے لیے دیکھیے طرابلس الشام یا دیکھیے

 
طرابلس، لیبیا
(عربی میں: طرابلس ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

طرابلس، لیبیا
طرابلس، لیبیا
نشان

تاریخ تاسیس 7ویں صدی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک لیبیا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2][3]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ لیبیا   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 32°52′31″N 13°11′15″E / 32.87519°N 13.18746°E / 32.87519; 13.18746   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[4]
رقبہ 3127 مربع کلومیٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 81 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 1293016 (تخمینہ ) (1 جنوری 2020)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات 00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 21  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 2210247  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

طرابلس شمالی افریقہ کے ملک لیبیا کا دار الحکومت ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 17 لاکھ ہے۔ یہ ملک کے شمال مغربی علاقے میں صحرائے اعظم کے کناروں اور بحیرۂ روم کے ساحلوں کے درمیان واقع ہے۔ طرابلس 7 ویں صدی قبل مسیح میں فونیقی باشندوں نے قائم کیا۔ لبنان میں بھی طرابلس نامی شہر واقع ہونے کے باعث اس لیبیائی شہر کو طرابلس الغرب بھی کہا جاتا ہے۔

طرابلس ملک کا سب سے بڑا شہر، اہم بندرگاہ اور سب سے بڑا تجارتی و مالیاتی مرکز ہے۔ جامعہ الفاتح بھی یہیں واقع ہے۔ لیبیا کی طویل تاریخ کے باعث یہاں آثار قدیمہ کے کئی مقامات واقع ہیں۔ یہاں کا موسم خشک و گرم موسم گرما اور معمولی سرد موسم گرما پر مشتمل ہے جبکہ معمولی بارش بھی ہوتی ہے۔

15 اپریل 1986ء میں امریکہ نے اس شہر پر فضائی حملہ کیا تھا، جس کے لیے لیبیا پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام تراشا گیا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں لیبیا کے سربراہ معمر قذافی کی لے پالک 15 ماہ کی بیٹی سمیت 40 افراد ہلاک ہوئے۔ کہا جاتا ہے کہ ہلاکتوں میں 15 عام شہری بھی شامل تھے۔ امریکی ایما پر اقوام متحدہ نے لیبیا پر پابندیاں عائد کیں جو 2003ء تک موجود رہیں۔ پابندیوں کے خاتمے کے بعد طرابلس میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور شہر کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

جڑواں شہر

ترمیم

نگار خانہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/1228.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  2.    "صفحہ طرابلس، لیبیا في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 دسمبر 2024ء 
  3.     "صفحہ طرابلس، لیبیا في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 دسمبر 2024ء 
  4.     "صفحہ طرابلس، لیبیا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 دسمبر 2024ء 
  5. https://citypopulation.de/en/libya/
  6. https://old.kyivcity.gov.ua/files/2018/2/15/Mista-pobratymy.pdf
  7. https://kyivcity.gov.ua/kyiv_ta_miska_vlada/pro_kyiv/mista-pobratimi_z_yakimi_kiyevom_pidpisani_dokumenti_pro_poridnennya_druzhbu_spivrobitnitstvo_partnerstvo/
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔