موصل میں کشتی کی غرقابی، 2019ء
جمعرات 21 مارچ 2019ء کو موصل کے نزدیک دریائے دجلہ میں ایک مسافر بردار کشتی الٹ کر غرق ہو گئی،[1] نتیجاً 92 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 12 بچے شامل تھے۔[2] کشتی کی الٹنے کی وجہ افراد کی زیادتی اور پانی کی سطح کا بڑھنا بتایا گیا۔[3] نئے کُرد سال کی تقریبات کے سلسلے میں یہ کشتی ایک سیاحتی جزیرے، ام رابن جزیرہ کی جانب جا رہی تھی۔[1][4] عراقی حکومت کے ذرائع کے مطابق 55 مسافروں کو بچا لیا گیا تھا۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Overloaded ferry sinks in Tigris River near Iraq's Mosul, killing 71"۔ NBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2019
- ↑ Hamdi Alkhshali، Nada Altaher، Tamara Qiblawi۔ "Death toll rises to 92 after ferry capsizes in Iraq's Tigris River"۔ www.cnn.com۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2019
- ↑ Hamdi Alkhshali, Nada Altaher and Tamara Qiblawi CNN۔ "Ferry capsizes in Iraq's Tigris river killing 71"۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2019
- ↑ "Scores dead as ferry sinks in Tigris River near Iraq's Mosul"۔ www.aljazeera.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2019