اظہر صاحب،
آداب!
آپ بار بار اظہر عطاء کی تخلیق کر رہے ہیں۔ اولاً اس پر خود کی سوانح عمری کا احتمال ہوتا ہے اور ثانیًا اس مواد میں معروفیت کا پہلو نہیں ہے۔ اگر آپ کو کچھ مشق کرنا ہو تو آپ
پر کر سکتے ہیں اور یہاں کے ساتھیوں سے صلاح کے بعد ہی مضمون کی شکل دے سکتے ہیں