امام المحدثین حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ کے مایہ ناز شاگردوں میں ان کا شمار ہوتا تھا۔ مولانا مرحوم حضرت اقدس مولانا احمد علی لاہوریؒ کے خلفاء میں سے تھے اور حضرت لاہوریؒ اور ان کے خانوادہ کے ساتھ ان کا والہانہ تعلق آخر دم تک قائم رہا۔ عمر کا بیشتر حصہ شیخوپورہ کی مرکزی جامع مسجد میں خطابت کے فرائض سر انجام دیتے ہوئے بسر کر دیا۔ ذہین اور جید عالم دین تھے۔ مختلف عنوانات پر قابل قدر تصانیف ان کی یادگار ہیں۔ سرکاری ملازمت کے تسلسل کے باوجود اظہارِ حق سے کبھی نہیں چوکے، جس بات کو شریعت کے خلاف سمجھا سر منبر کہہ دیا۔

محکمہ اوقاف میں مختلف مناصب سے ہوتے ہوئے بالآخر صوبائی خطیب بنے اور اسی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، 24 ستمبر 1981ء کو مولانا سید امین الحق اپنے گاؤں طورو، مردان میں طویل علالت کے بعد وفات پاگئے،[1]

حوالہ جات ترمیم

حوالہ جات

  1. http://zahidrashdi.org/1593