مونا مدن
مونا مدن (نیپالی: मुनामदन ) نیپالی محبت پر مبنی ایک نظم ہے جو 1936 میں شاعر لکشمی پرساد دیوکوٹا نے شائع کی تھی۔ اس نظم کو نیپالی ادب میں ادب عالیہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ مونا مدن ایک مقبول نظم ہے اور اسے نیپالی اسکولوں میں بھی پڑھایا جاتا ہے۔
نظم کا پلاٹ
ترمیمنظم کے پلاٹ میں مدن کی شادی مونا سے ہوتی ہے ، جو اپنی اہلیہ کے احتجاج کے باوجود کھٹمنڈو سے تبت کے لیے روانہ ہو جاتا ہے تاکہ وہاں وہ بہتر ذرائع آمدن ڈھونڈ سکے۔ مونا اپنے شوہر کی حفاظت اور جان کے بارے میں فکرمند ہوتی ہے کیونکہ راستے میں بہت سے خطرات اور مشکلات تھیں، اسی وجہ سے وہ اپنے شوہر سے نہ جانے کی التجا کرتی ہے۔ مدن اپنی نوبیاہتا بیوی کے اصرار کے باوجود سفر پر روانہ ہو جاتا ہے۔ کئی سال بعد جب وہ لوٹ کر واپس آتا ہے تو اس کی بیوی مر چکی ہوتی ہے۔ [1] [2] [3]
"مونامدن" نیپالی زبان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ادبی کام ہے۔ اس مہاکاوی کو نیپالی کے عظیم شاعر لکشمی پرساد دیوکوٹا نے اٹھارہویں صدی کے نیپالی بھاشا کے گیت (Ji Waya La Lachhi Maduni) سے متاثر ہو کر لکھا۔ اس نظم میں مونا اور مدن نامی ایک جوڑے کی زندگی کو دکھایا گیا ہے، اس نظم کی مدد سے لکشمی پرساد دیوکوٹا نے ذات پات اور رقم کے لالچ کی مخالفت کی تھی۔
نظم سے اقتباس
ترمیماس نظم کی کچھ سطریں یہ ہیں۔
सुनको थैलो हातको मैलो के गर्नु धनले?
मानिस ठुलो दिलले हुन्छ जातले हुंदैन।
ترجمہ
سونے کا بیگ ہاتھ کی گندگی کی طرح ہے ، اس پیسہ سے کیا کریں؟
انسان ذات سے نہیں ، بڑے دل سے پیدا ہوتا ہے۔
जरुर साथी म पागल ! यस्तै छ मेरो हाल । म शब्दलाई देख्दछु ! दृश्यलाई सुन्दछु ! बासनालाई संबाद लिन्छु । आकाशभन्दा पातालका कुरालाई छुन्छु । ती कुरा, जसको अस्तित्व लोक मान्दैंन
जसको आकार संसार जान्दैन !
ترجمہ:
ضرور میرا دوست پاگل ہے!
یہ میری موجودہ صورت حال ہے۔ میں لفظ دیکھ رہا ہوں! سنو منظر! میں خوشبو سے بات چیت کرتا ہوں۔ میں آسمان سے زیادہ پاتال کو چھوتا ہوں۔ وہ چیز، لوگ اس کے وجود پر یقین نہیں رکھتے جس کو دنیا نہیں جانتی!
فلم
ترمیملکشمی پرساد دیوکوٹا کی اس نظم پر 2003 میں نیپالی فلم "مونا مدن" بھی بنی جسے 2004 میں 76ویں آسکر اکیڈیمی ایوارڈ میں نیپال کی طرف سے بہترین غیر ملکی فلم کے لیے بھیجا گیا۔ گیانیندرا ڈیوجا نے اس فلم کی ہدایت کاری کے فرائض سر انجام دیے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Lienhard, Siegfried (1992). Songs of Nepal: An Anthology of Nevar Folksongs and Hymns. New Delhi: Motilal Banarsidas. آئی ایس بی این 81-208-0963-7. Page 84.
- ↑ Dominik Von Bohlen (December 2012)۔ "Muna Madan"۔ ECS Nepal۔ 26 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2012
- ↑ Ravi Shakya۔ "Ji Wayala Lachhi Maduni (Pushpa Chitrakar)"۔ Academia.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2013