مہار شریف خواجہ نور محمد مہاروی چشتی کی جائے پیدائش جو تحصیل چشتیاں ضلع بہاولنگر ڈویژزن بہاولپور کی ایک مضافاتی بستی جو اب ایک پر رونق گاؤں بن چکی ہے
بادشاہ اکبر کے دور میں حضرت مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے مہار قوم نے حکومتی ٹیکس دینے سے نا صرف انکار کیا بلکہ ظالم بادشاہ کی فوج سے کھلم کھلا اعلان جہاد کیا اس آواز حق کو بلند کرنے کی پاداش میں میں مہار قوم کو بستی چھوڑ کر دریائے ستلج کے اندر جنگلوں کو آباد کرنا پڑا کافی عرصے تک یہی سلسلہ چلتا رہا پھر اللہ تبارک و تعالی نے اس قوم میں حضرت خواجہ حافظ محمد مسعود مہار کی صورت میں ایک مردِ درویش بھیجا جن سے خواجہ نور محمد مہاروی چشتی نے قرآن پاک اور درس نظامی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور ساری زندگی اپنے استاد محترم کی محبت اور احترام میں مہاروی کہلاتے رہے خواجہ نور محمد مہاروی نے دہلی حضرت خواجہ فخر الدین جہانیاں چشتی سجادہ نشین حضرت خواجہ فریدالدین مسعود گنج شکر سے تمام علوم نقلیہ وعقلیہ حاصل کرکے واپس تشریف لائے تو اپنے استاد محترم کے مشن کو آگے چلاتے ہوئے اس وقت کے راجا راجا رنجیت سنگھ کے خلاف جہاد کیا اور مسلمانوں کی مدد بھی کی اور ساری زندگی چشتیاں شریف کے اندر گزاری ری آج بھی ان کا مزار پر انوار پرانی چشتیاں شریف کے اندر مرجع خلائق ہے اور پوری پنجاب کی پٹی میں مہار شریف کے حافظ مشہور ہیں پاکپتن[1][2]
جنڈ والا کی مجموعی آبادی 155 میٹر سطح دریا سے بلندی پر واقع ہے۔