مہمند ایجنسی کرکٹ ایسوسی ایشن
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
مہمند ایجنسی کرکٹ ایسوسی ایشن {{{مضمون کا متن}}}
حوالہ جات
ترمیم- {{{حوالہ جات}}}
مہمند ایجنسی میں کرکٹ کا آغاز بہت پہلے ہوا تھا مگر جب 1992میں پاکستان نے ولڈ کپ جیتا تو یہ شوق جنون میں تبدیل ہو گیا۔ ہر کسی کے دل میں یہی خواہش جاگ اُٹھی کہ وہ بھی پاکستان کی طرف سے کھیلے مگر اُن کی آواز کو دوسرون تک پہنچانے کے لیے کوئی نہیں تھا۔ رفتہ رفتہ لوگوں میں شعور آنے لگا اور 2000 میں مہمند ایجنسی کے چند نوجوانوں نے مہمند رائٹ ڈیفینس آرگنائزیشن(ایم آر ڈی سی)کے نام سے ایک تنظیم بنائی جس کی ایک سپورٹس شاخ بھی بنائی اور اسی شاخ کو فخر عالم مومند اور ساجد مومند نے خوس اصلوبی سے چلائی۔ اسی وقت ساجد مومند کومہمند کرکٹ ایسوسی ایشن کا صدر چن لیا گیا۔ جبک فخر عالم مومند کو سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ دونوں نے بہت ہی احسن طریقے سے تنظیم کو چلایا۔ مگر پھر یہ دونوں پی ٹی آئی کے ساتھ منسلک ہوئی اور ایسوسی ایشن سے استعفی دے دیا۔ لیکن ساتھ ساتھ میں ایسوسی ایشن کی اچھی رہنمائی کر رہے تھے۔ اسی دوران اُنھوں نے مہمند ایجنسی کے کئی کلبز بھی پی سی بی کے ساتھ رجسٹر کیے۔ اور ایسوسی ایشن کا صدر نزیر شیر مومند کو سلیکٹ کیا گیا۔ سی دوران میں بطور رپورٹر مہمند کرکٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ منسلک ہوا۔ نزیر شیر 2010سے2012تک صدر رہے اور نجی مصروفیات کے بنا ایسوسی ایشن کو چھوڑ دیا۔12فروری2012کو شاہ محمود مومند صدر چن لیا گیا۔ ایجنسی کی تاریخ میں پہلی دفعہ میں 24کلبز کا ٹورنامنٹ کیا حالنکہ اس سے پہلے بھی ایجنسی سے باہر ٹورنامنٹس ہوئے تھے اور ہماری ٹیم نے حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد بھی میں نے کئی ٹورنامنٹس کرائی اور کئی اہم مواقع پر بھی نمائیشی میچز کرائی۔ جیسے14اگست،23مارچ، وغیرہ۔