میاں غلام احمد شرقپوری
میاں غلام احمد شرقپوری نقشبندی مجددیبزرگان شرقپور شریف میں سے ہیں۔
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
رہائش | شرقپور شریف، برطانوی ہند، (موجودہ ضلع شیخوپورہ، پنجاب، پاکستان) |
|||
عملی زندگی | ||||
دور | 1924ء— 1997ء | |||
وجۂ شہرت | سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ | |||
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیممیاں غلام احمدشرقپوری 1924ء کو میاں غلام اللہ شرقپوری کے ہاں شرقپورشریف میں پیداہوئے اورآپ کانام ’’غلام احمد‘‘رکھاگیااوراسی نام سے فیضان شیرربانی اپنے مریدین اور عقیدت مندوں تک پہنچاتے رہے۔ہزاروں لوگ آپ کے فیض سے فیضیاب ہوئے۔
تعلیم و تربیت
ترمیممیاں غلام احمد شرقپوری نے مختصر وقت میں قرآن مجیدپڑھ لیا۔قرآن مجیدکی تعلیم کے بعد اسلامیہ پرائمریاسکول شرقپورشریف میںآپ کو داخل کروایاگیا۔ پرائمری تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد گورنمنٹ ہائیاسکول شرقپورشریف میں داخلہ لیااورآپ نے میڑک کاامتحان بھی امتیازی پوزیشن میں پاس کر لیا۔حضرت ثانی لاثانی میاں غلام اللہ شرقپوری رحمۃ اللہ علیہ نے طبیہ کالج، لاہورمیں داخلہ لیااور وہاں سے حکیم حاذق کاامتحان بھی امتیازی پوزیشن میں پاس کر لیا۔آپ نے قرآن، حدیث، فقہ، تاریخ اوردیگر فنون کاگہری نظرسے مطالعہ کیا۔
ثانی لاثانی نے اپنے بیٹے میاں غلام احمد شرقپوری کوقرآن، حدیث، فقہ، تاریخ اور دیگرفنوں کی تعلیم دلوائی۔ حضرت شیرربانی شرقپوری میاں غلام احمد شرقپوری کواپنے سینہ مبارک پر لٹالیتے تھے۔ایسے ان کی نظرکرم سے آپ کو علم لدنی حاصل تھا۔ خطبہ جمعہ مبارک کے موقع پر آپ قرآن وحدیث کے اسرارورموز اورفقہی مسائل واحکام بہترین انداز میں بیان فرماتے تھے۔
میاں غلام احمد کاتحریک قیام پاکستان میں حصہ لینا میاں غلام احمدشرقپوری ر کی سیاسی زندگی کاآغاز تحریک قیام پاکستان سے ہوتاہے۔آپ نے اس تحریک میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ پاکستان کی تاریخ میں چلنے والی ’’تحریک ختم نبوت‘‘میں بھرپورحصہ لیااور1977ء میں تحریک نظام مصطفٰی ﷺمیں بھی عملی حصہ لیا۔ بلکہ عملاًجمعیت العلماء پاکستان کے پلیٹ فارم سے سیاست میں حصہ لیایعنی حلقہ شرقپورشریف سے ’’قومی اتحاد‘‘کے ٹکٹُ پر الیکشن لڑا۔ آپ جمعیت العلماء پاکستان کی سرپرستی فرماتے رہے۔ 1977ء کے الیکشن کے موقع پر آپ نے اعلان فرمادیاتھاکہ جس نے ’’قومی اتحاد‘‘کوووٹ نہ دیاوہ ہمارامرید نہیں ہے۔ اس طرح آپ کاشمار ان مشائخ عظام میں ہوتاہے جنھوں نے تحریک قیام پاکستان کے لیے عملی جدوجہدکی۔
صاحبزادہ میاں غلام احمدشرقپوری سیف بے نیام تھے۔آپ رحمۃاللہ علیہ باطل قوتوں کوہمیشہ للکارتے رہے۔ آپ نے تحریروتقاریرکواس کاذریعہ بنایا۔شرقپورشریف میں باطل مذاہب میں شیعہ حضرات پیش پیش ہیں۔ انھوں نے ہمیشہ اپنے مسلک و مذہب کے مطابق پوری قوت سے گھوڑانکالنے کی کوشش کی لیکن صاحبزادہ میاں غلام احمدشرقپوری کی کوششوں سے وہ آج تک اپنے اس مذموم مقصدمیں کامیاب نہ ہو سکے۔
وفات
ترمیمصاحبزادہ میاں غلام احمدشرقپوری نقشبندی مجددی نے73سال کی عمرمیں11جولائی 1997ء بمطابق5ربیع الاول 1418ھ بروزجمعۃ المبارک وفات پائی