مید بلوچستان کا ایک نسلی گروہ ہے، جو بلوچستان کے علاقوں مکران اور لسبیلہ میں پایا جاتا ہے۔[1]مید عام طور پر ماہانا یعنی ماہی گیر کہلاتے ہیں اور اوماڑا میں رہنے والے مغربی بلوچی بولتے ہیں۔ ہیوگزبلر مکران گزٹتر میں لکھتا ہے کہ، مید درمیانہ قد و قدامت سے بالا ہیں، ان کے سر چوڑے، ثہرے بیضوی اور ناک لمبی اور چہرے کی وجہ سے نمایاں ہے۔ ان کی جلدیں بھوری اور آنکھیں بادانی رنگ ہیں، وہ مظبوط اور کسرتی اور قوی ہیں۔ سمندر میں طاقت کے حیرت انگیز کارنامے انجام دے سکتے ہیں اور بے حد تحمل کے مالک ہیں۔ وہ تمام سمندری نسلوں کے لابالی پن، اصراف پسندی اسر خطرہ آزمائی جیسی صفات کے مظہر ہیں۔ لیکن بے پروہ، بے ہنگم اور بدنما ہیں۔

مید ماہی خوروں کی آرین کی بیان کردہ اکثر خصوصیات کے مالک ہیں۔ گوادر کے کتبات اور ہم عصر قبائل کی بیان کردہ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قبیلہ کا مرکزہ گنداوہ( کچھی ) سے آیا تھا اور یہ ماخذ ان کے اصلی وطن کے متعلق تاریخی شہادتوں کے مطابق ہے۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مید قدیم میدوں کی اولاد ہیں۔ جو بحیرہ خضر کے ساحل پر میلان کے صوبہ میں رہتے ہیں۔ ان کے بیضوئی چہرے خالص ایرانی وضع قطع کے مظہر ہیں اور ایران کے شمالی حصہ کے نیم عرب و نیم ایرانی بلوچ سے مختلف ہیں۔ ان کے سر چوڑے اور ناک زیادہ تیکھے ہیں اور یہ افریقی و ہندی نسلوں کے ممکنہ اختلاط کے باوجود ہے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. Coastal Makran as Corridor to the Indian Ocean World by Sabir Badalkhan in Eurasian Studies (2002): 1/2 pp 257-262
  2. بلوچستان گزیٹیر ترجمہ انور رومان 1988 ناشر گوشہ ادب کوئٹہ