میمی آنگ (پیدائش: 1968ء) ایک برمی-امریکی خاتون انجینئر ہے۔ فی الحال وہ ایمیزون کے پروجیکٹ کوئپر کے لیے ٹیکنیکل پروگرام مینجمنٹ کی ڈائریکٹر ہیں جو زمین کے نچلے مدار میں سیٹلائٹس کی ایک صف کے ذریعے براڈ بینڈ انٹرنیٹ تک رسائی کو بڑھانے کا ایک اقدام ہے۔ آنگ کی پیدائش ریاستہائے متحدہ میں ہوئی تھی جہاں اس کے والدین کی ملاقات ہوئی تھی حالانکہ اس کا خاندان 2 سال کی عمر میں برما واپس آگیا تھا۔ [5] اپنا بچپن برما اور ملائیشیا میں گزارنے کے بعد آنگ 16 سال کی عمر میں امریکا واپس آئیں اور اربانا شیمپین میں الینوائے یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی جہاں انھوں نے بیچلر اور ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کیں۔

میمی آنگ
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1968ء (عمر 55–56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الینوائے [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف الینوائے ایٹ اوربانا–شیمپیئن (–1988)[2]
یونیورسٹی آف الینوائے ایٹ اوربانا–شیمپیئن (1988–1990)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم برقی ہندسیات ،برقی ہندسیات   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی ایس سی ،ماسٹر آف سائنس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی اور خاندان

ترمیم

میمی آنگ کے والدین کی ملاقات امریکا میں اس وقت ہوئی جب وہ اپنی ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ ان کی والدہ ہلا ہلا سین میانمار کی پہلی خاتون تھیں جنھوں نے ریاضی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے والد تھین آنگ نے کیمسٹری میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ [6][7][8][9] آنگ الینوائے میں پیدا ہوئی اور ڈھائی سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ میانمار واپس آگئی۔ [10] جب وہ 11 سال کی تھیں تو ان کا خاندان ملائیشیا چلا گیا جہاں انھوں نے سینٹ کرسٹوفر اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ 16 سال کی عمر میں، اس کے والدین نے اس کے لیے امریکا واپس آنے اور الینوائے میں کچھ دوستوں کے ساتھ رہنے کا انتظام کیا جب تک کہ اس نے اپنی تعلیم مکمل کی۔ [11] اسے اپنے خاندان کے باقی افراد کے بغیر جانا پڑا کیونکہ اس کی دو چھوٹی بہنیں امریکا میں پیدا نہیں ہوئیں اور اس لیے وہ وہاں ہجرت نہیں کر سکتی تھیں۔ آنگ شادی شدہ ہے اور اس کے 2بچے ہیں۔ [12]

تعلیم

ترمیم

جب وہ 16 سال کی تھیں، آنگ جانتی تھیں کہ انھیں ریاضی سے محبت ہے لیکن ان کے والدین چاہتے تھے کہ وہ عملی تعلیم حاصل کریں، اس لیے انھوں نے اربانا شیمپین میں الینوائے یونیورسٹی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی جہاں انھوں نے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد 1990ء میں ماسٹر کی ڈگری حاصل ہوئی۔[11][13] اس کے ماسٹر کے مقالے میں مواصلات اور سگنل پروسیسنگ سے متعلق تھا۔ [14] اپنے ماسٹر پروگرام کے دوران ان کے ایک پروفیسر نے گہری خلائی تحقیق میں جے پی ایل کے کام اور سگنل پروسیسنگ سے اس کے تعلق کا ذکر کیا۔ اس نے جے پی ایل کے ساتھ انٹرویو کرنے کا فیصلہ کیا۔ [11]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.newsweek.com/mimi-aung-nasa-scientist-contingency-ingenuity-mars-helicopter-1584719
  2. https://www.nae.edu/173679/MiMi-Aung
  3. https://web.archive.org/web/20220131121232/https://time.com/collection/100-most-influential-people-2021/ — اخذ شدہ بتاریخ: 31 جنوری 2022
  4. BBC 100 Women 2019
  5. "Meet the Burmese American who led NASA's flight on Mars"۔ U.S. Embassy in Georgia (بزبان انگریزی)۔ 2021-04-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2021 
  6. "The engineer building a drone for Mars"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2019 – PressReader سے 
  7. Teena Apeles (2019-07-11)۔ "A Woman's Place is in Space: Meet Eight Asian American Women Reaching for the Stars"۔ KCET۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2019 
  8. "Women @ JPL"۔ women.jpl.nasa.gov۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2019 
  9. ^ ا ب پ Corey S. Powell (31 March 2021)۔ "Deep-Space Ears, Interstellar Eyes, and Off-World Wings"۔ Discover۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2021 
  10. Thiri Thant Mon (2020-12-08)۔ "TEDxYangon Conversations MiMi Aung"۔ YouTube۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2021 
  11. "MiMi Aung | National Schools' Observatory" 
  12. "MiMi Aung"۔ NAE Website۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2021