مینا
مینا | |
---|---|
بالی مینا (Leucopsar rothschildi)
| |
جماعت بندی | |
مملکت: | حیوان |
جماعت: | پرندہ |
طبقہ: | عصفوری نسل |
خاندان: | تلیئر |
جنس: | مینا |
| |
درستی - ترمیم |
- اگر یہ آپ کا مطلوبہ صفحہ نہیں تو دیکھیے، مینا (ضد ابہام)
مینا ایشیا اور یورپ میں پائے جاتے ہیں۔ یہ ایشیا میں پایا جانے والا عام پرندہ ہے۔
تفصیل
ترمیمبرصغیر میں یہ پرندہ پاکستان اور بھارت میں عام تعداد میں پایا جاتا ہے۔ اس کو انڈین مینا بھی کہتے ہیں۔ ایشیا میں اس کی دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان کے پروں کا رنگ کتھئ یا کالا ہوتا ہے۔ چونچ اور پنجے پیلے یا سرخ رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ پہاڑی مینا اور جنگل کی مینا کہلاتے ہیں۔ مینا کی نوع کثرت افزائش کی وجہ سے چھا گئی ہے۔ مینا کی ایک قسم بالی معدوم ہو چکی ہے۔ مینا کا لفظ ہندی زبان کا سمجھا جاتا ہے جو سنسکرت سے آیا ہے۔ مینا کی کافی اقسام جنوبی امریکا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، نیوزیلنڈ میں موجود ہیں۔ مینا کا کوئی قدرتی گروپ نہیں بلکے اس کو برے صغیر کی اسٹارلنگ کے ساتھ شامل کر سکتے ہیں۔ اسٹارلنگ دو بار ارتقائی تبدیلی ہوئی تو ان کے دو گروپ بن گئے۔ پہلے ان کا ابی تعلق کولیٹو اور الپونکس کے شجرے میں نکلا۔ لاکھوں سال بعد عام اسٹارلنگ اور کلغی والی اسٹارلنگ زمین پی رہنے والی مینا سے جر گیا۔ اس کی وجہ انکا چمکیلے پر ک علاوہ انکا سر اور لمبی دم تھا۔ بالی مینا نمایاں ہونے کے باوجود معدوم ہو چکی ہے۔
حیاتیاتی جماعت بندی
ترمیمخواص
ترمیممینا درمیانے درجے کا پرندہ ہے جس کے پیر اور پنجے مضبوط ہوتے ہیں۔ عمومن یہ خالی میدان ور کھلی فضا میں رہنا پسند کرتے ہیں اور کیڑے اور فروٹ کھاتے ہیں۔ پروں کا رنگ کالا یا کتھی ہوتا ہے۔ کچھ انواع کا پیلے رنگ کا خوش نما سر ہوتا ہے۔ مینا پنجرے میں رہ کر انسانی آواز کی نقل اتارتی ہے۔ مینا درخت کے تنے میں گھونسلا بناتی ہے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ تنے میں سوراخ ہد ہد کرتا ہے اور مینا بیٹھ کر گھونسلا بنا لیتی ہے۔گندم اور دیگر فصلوں کی کٹائی کے بعد جب ہل چلایا جاتا ہے تو یہ وہاں آجاتی ہے اور کیڑے مکوڑے اور بیج کھاتی ہے۔ مینا کی چونچ اور پنجے پیلے رنگ کے ہوتے ہیں (محمّد مجیب احمد ٢٠١٥). مینا مٹتی کے دھیر میں گھونسلا بناتی ہے اور دوہرے انڈے دیتی ہے۔ اس مینا کی چونچ اور پنجے سرخ ہوتے ہیں۔ نوع ایک ہی ہوتی ہے ( تجمل حسسیں ٢٠١٥)۔