میوزیم برائے اسلامی آرٹ، دوحہ
قطر کے شہر دوحہ میں واقع ایک اسلامی عجائب گھر ہے جو خلیجی ممالک کے 14 سو سالہ اسلامی فنون سے آراستہ ہے۔
میوزیم برائے اسلامی آرٹ، دوحہ (انگریزی: Museum of Islamic Art, Doha) دوحہ، قطر میں واقع ایک عجائب گھر]] ہے۔ [1] اس عجائب گھر کو اسلامی فن تعمیر کے ساتھ ساتھ عصری ٹیکنالوجی اور جیومیٹری اسلوب پر بنایا گیا ہے۔[2] خلیجی ممالک کے 14 سو سالہ اسلامی فنون سے آراستہ یہ عجائب گھر دنیا میں اپنی مثال آپ ہے۔[3] یہ کل 45,000 میٹر2 (480,000 فٹ مربع) رقبہ پر پھیلا ہے۔ خلیج دوحہ کے جنوب کے اخیر میں واقع یہ عجائب ایک مصنوعی جزیرہ پر بنایا گیا ہے۔[4] اس کی تعمیر 2006ء میں مکمل ہوئی جسے ایک ترکی کمپنی بیتور نے مکمل کیا۔ولموٹ ایسو سی ایٹ گروپ اندورنی نقش و نگار کو انجام دیا۔ 22 نومبر 2008ء کو اس وقت کے قطر کے امیر حمد بن خلیفہ آل ثانی کے ہاتھوں اس کا افتتاح ہوا اور 8 دسمبر 2008ء کو اسے عوام کے لیے کھول دیا گیا۔[5][6]
میوزیم برائے اسلامی آرٹ | |
---|---|
متحف الفن الإسلامي | |
Museum of Islamic Art (rightmost building) in 2023 | |
سنہ تاسیس | 22 نومبر 2008ء |
محلِ وقوع | Doha، Qatar |
متناسقات | 25°17′42.06732″N 51°32′21.35562″E / 25.2950187000°N 51.5392654500°E |
نوعیت | فن عجائب گھر |
ڈائریکٹر | جولیا گونیلا |
مالک | Qatar Museums |
ویب سائٹ | دفتری ویب سائٹ |
تصاویر
ترمیم-
The use of arches and water features central to Islamic design
-
The museum with the city skyline in the background
-
Panoramic view of trees in the MIA park
-
Stone writing Museum of Islamic Art
-
Fisherman on the next to the Islamic Museum
-
Museum of Islamic Art Park (MIA)
-
Museum Entrance
-
Vertical Panorama of Foyer and Main Staircase
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "MIA Park"۔ www.mia.org.qa۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2022
- ↑ Lee Lawrence (2022-01-29)۔ "'Fashioning an Empire: Safavid Textiles From the Museum of Islamic Art, Doha' Review: The Fabric of a Dynasty"۔ Wall Street Journal (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0099-9660۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2022
- ↑ Behance۔ "MIA, DOHA"۔ Behance (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2021
- ↑ "Museum architecture"۔ www.mia.org.qa۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2022
- ↑ "Meet the women museum directors changing the way we think about art"۔ Christie's (بزبان انگریزی)۔ 2021-03-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2021
- ↑ "Pei's Doha museum reflects splendor of Islamic art"۔ International Herald Tribune۔ نومبر 23, 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2008