[[Category:بلا حوالہ مضامین از {{subst:currentmonthname}}_{{subst:year}}]]

مذہبی پیشوا۔ عیسائیوں کے مونی مسلک کے بانی۔ مون انیس سو بیس میں پیانگ گان صوبے میں پیدا ہوئے جو اب شمالی کوریا میں ہے۔ بقول ان کے جب وہ پندرہ سال کی عمر میں عبادت کر رہے تھے تو ان کے پاس عیسیٰ مسیح آئے اور ان سے زمین پر خدا کی حکومت قائم کرنے کے لیے کہاجس کے جواب میں انھوں نے دو مرتبہ انکار کیا لیکن تیسری بار انھوں نے اسے قبول کر لیا۔ اس کے بعد انھیں پریسبیٹرین چرچ سے خارج کر دیا گیا اور کمیونسٹوں کی جانب سے انھیں جیل بھی ہوئی جس کے بعد وہ بھاگ کر جنوبی کوریا پہنچ گئے۔ انھوں نے کوریا کی جنگ کے خاتمے کے ایک سال بعد انیس سو چون میں ایک چرچ قائم کیا جسے عام طور پر فیملی فیڈریشن چرچ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس چرچ میں ہزاروں جوڑے ایک بڑی تقریب میں رشتہ ازدواج میں باندھے جاتے تھے اور ان میں سے بیشتر اپنے جوڑے کو نہیں جانتے یا پہچانتے کیونکہ ان کا رشتہ چرچ کے ذریعے طے کیا جاتا تھا۔ بعد میں وہ امریکا آ گئے۔ وہ ایک متنازع شخصیت رہے۔ وہ عالمی سطح پر ایک انتہائی کامیاب کاروباری شخصیت تھے۔ انھوں نے اخبارات نکالے، اسلحے کی فیکٹریاں قائم کیں، یونیورسٹیاں بنائیں اور خوراک کی تقسیم کا نظام قائم کیا انیس سو ساٹھ اور ستر کی دہائیوں میں ان پر لوگوں کو گمراہ کرنے، خاندانوں کو توڑنے اور بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے۔ انھوں نے ان الزامات کی تردید کی لیکن انیس سو براسی میں جب وہ امریکا میں مقیم تھے، انھیں ٹیکس نہ ادا کرنے کے جرم میں گیارہ ماہ جیل کاٹنی پڑی۔ امریکا میں انھوں نے واشنگٹن ٹائمز اخبار کی بنیاد رکھی تھی۔ سنہ دو ہزار تین انھوں نے ہالوکوسٹ کو یہ کہتے ہوئے جائز قرار دیا تھا کہ یہ یہودیوں پر عیسی مسیح کے قتل کی سزا تھی۔2006 میں جنوبی کوریا واپس آئے اور ستمبر 2012 میں نمونیا کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔