نادرا
نادرا (انگریزی: NADRA) ( جو National Database & Registration Authority کا مخفف ہے) حکومت پاکستان کا ایک اہم ادارہ ہے جس کا آغاز 2000ء میں کیا گیا۔[1] اس ادارے کا کام عوام کی رجسٹریشن کرنا اور ان کو قومی شناختی کارڈ جاری کرنا ہے۔
مختاریہ برائے قومی اندراجات و معطیات | |
ایجنسی کا جائزہ | |
---|---|
قیام | مارچ 10، 2000 |
قسم | حکومتی ڈیٹابیس |
دائرہ کار | آئین پاکستان |
صدر دفتر | اسلام آباد، اسلام آباد مرکزی شاہراہ |
نصب العین | Empowerment through Identity |
ملازمین | 17,000 |
محکمہ افسرانِاعلٰی |
|
ویب سائٹ | www |
کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ
ترمیمکمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (CNIC) ایک جدید کمپیوٹرائزڈ نظام سے مربوط کارڈ ہے جو ہر پاکستانی شہری کی معلومات کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک ابتدائی قدم ہے۔ جس کے تحت 2012ء تک 89ء5 ملین لوگوں کو یہ کارڈ جاری کیے جا چکے ہيں ۔ یہ کارڈ ہر اٹھارہ سال سے زائد عمر کے شہری کو جاری کیے جاتے ہیں ۔
کمپیوٹرائزد قومی شناختی کارڈ کئی کاموں ميں اب ضروری ہو تے جا رہے ہیں جیسے کہ :
- انتخابی عمل
- بینک اکاؤنٹ
- پاسپورٹ بنوانے کے لیے
- زمین و گاڑی کی خرید و فروخت کے لیے
- ڈرائیونگ لائسنس کے لیے
- ہوائی جہاز یا ریل کے ٹکٹ خریدنے کے لیے
- موبائل سم خریدنے کے لیے
- یوٹیلیٹی سہولیات جیسے بجلی ،گیس، پانی وغیرہ کے کنکشن حاصل کرنے کے لیے ۔
- کالج و یونی ورسٹی میں داخلے میں آسانی کے لیے
- کسی بھی قسم کے مالیاتی لین دین کے لیے
ضرورت
ترمیمیہ کارڈ ہر پاکستانی شہری کے لیے 18 سال کی عمر کے بعد بنوانا ضروری ہے جو کئی سرکاری و نجی کارروائیوں میں پاکستانی شہری کی حیثيت سے پہچان کے لیے ضروری ہے۔
سہولیات
ترمیماس کارڈ کا 13 ہندسی نمبر بوقت پیدائش ہی ہر اس پاکستانی بچے کو دے دیا جاتا ہے جب اس بچے کے والدین اس کی پیدائش سے متعلق ضروری سرکاری کاغذی کارروائی انجام دے دیتے ہيں یعنی آر جی ٹو فارم (Form RG-2) جسے B-Form بھی کہا جاتا ہے۔ (پرانے شناختی کارڈ نمبر یکم جنوری 2004ء سے منسوخ کر دیے گئے ہیں مگر تا حال پھر بھی کسی احتیاطی ضرورت کے تحت نئے کارڈ میں اس کا بھی اندراج کیا جاتا ہے ) اس نئے کارڈ میں کارڈ یافتہ شہری کی درج ذیل معلومات کا اندراج ہوتا ہے :
- پورا نام
- جنس عورت
- سرپرست کا نام (والد یا شادی شدہ عورت ہونے کی صورت میں شوہر کا نام )
- شناختی علامت
- تاریخ پیدائش
- خاندانی نمبر
- موجودہ رہائشی پتہ
- مستقل رہائشی پتہ ایضا
- کارڈ جاری ہونے کی تاریخ
- کارڈ کے منسوخی کی تاریخ
- کارڈ یافتہ شہری کے دستخط
- تصویر
- انگوٹھے کے نشان
حفاظتی خصوصیات
ترمیمنادرا کے اس نئے کارڈ میں کئی ایسی خصوصیات شامل ہيں جو اس کارڈ کے معلومات کو مستند اور درست بنانے کے ساتھ ساتھ جعل سازی کی روک تھام میں بھی معاون ہیں ۔ اس کی کارڈ کی طبعی بناوٹ میں کئی تہوں کا استعمال ہوتا ہے جس کے نتیجے میں کارڈ کی جعل سازی نا ممکن ہے ۔ اس کارڈ کی تصدیق کے لیے کچھ ایسی مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے جنہيں نادرا کی زیر نگرانی بنایا گیا ہے جس کے ذریعے کارڈ اور کارڈ یافتہ شہری کی تصدیق کے لیے کارڈ پر موجود بار کوڈ کے علاوہ انگوٹھے کے نشان کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی مالیاتی اور اہم کاروباری ادارے شخصی شناختی نطام کے لیے نادرا کے ساتھ الحاق کرتے ہيں ۔
سمندر پار پاکستانی قومی شناختی کارڈ
ترمیمیہ کارڈ بھی اوپر مذکور کارڈ کی طرح ہوتے ہيں بس اس میں ایک خاصیت کا اضافہ ہوتا ہے کہ یہ انگریزی میں معلومات لیے ہوتے ہيں۔ یہ کارڈ پاکستان سے باہر بسنے والے شہریوں کو ان کی پاکستانی شناخت میں مدد دیتے ہیں ۔
سمارٹ قومی شناختی کارڈ
ترمیماکتوبر 2012ء میں نادرا نے جدت کی جانب ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے ایک اور نئے اور جدید شناختی کارڈ سسٹم کا اعلان کیا۔ جس کا نام ہے Smart National Identity Card (SNIC) ہے۔
اس کارڈ میں ایک چِپ کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں 36 کے قریب حفاظتی خصوصیات ہیں۔ اس کارڈ کی سب سے بڑی خوبی اس کا آف لائن کام کرنا بھی ہے۔ ( اس سے پہلے کے کارڈ سسٹم کو کسی برقی مشینی نظام کے ذریعے ہی فعال کیا جا سکتا تھا ۔) جس میں کئی مالیاتی لین دین جیسے کہ پینشن، اے ٹی ایم، طبی حالت اور حادثاتی انشورنس کی بھی سہولیات ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ، بینک اکاؤنٹ وغیرہ کی معلومات کے لیے روشن اشاراتی بٹن موجود ہوں گے۔ اس پر فنگر پرنٹ کی سہولت ہوگی۔ اس کارڈ میں موجود معلومات کو ہیکنگ سے حفاظت کے نکتۂ نظر سے مزید ہتر بنایا گیا ہے ۔
بیرونی روابط
ترمیمنادرا سرکاری ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nadra.gov.pk (Error: unknown archive URL)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://nadra.gov.pk/index.php?option=com_content&view=article&id=1&Itemid=2 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت)