نامیاتی مرکبات
نامیاتی مرکبات (انگریزی: Organic Compounds) وہ مرکبات ہیں جن میں کاربن بطورِ مرکزی عنصر موجود ہوتا ہے۔ زیادہ تر نامیاتی مرکبات میں کاربن کے ساتھ ہائیڈروجن موجود ہوتا ہے۔ جب کہ بعض میں آکسیجن اور نائٹروجن بھی پائے جاتے ہیں۔
نامیاتی کیمیا، کیمیاء کی وہ شاخ ہے جس میں نامیاتی مرکبات کے تمام پہلوؤں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔
تاریخ
ترمیمتقریباً 200 سال قبل کمیادان یہ خیال کیا کرتے تھے کہ نامیاتی مرکبات تجربہ گاہوں میں تیار نہیں کیے جا سکتے کیوں کہ ان کو تیار کرنے کے لیے خاص قسم کی قوت درکار ہوتی ہے جو صرف جانداروں میں پائی جاتی ہے۔ اس نظریے کو وائٹل فورس تھیوری کہا جاتا ہے۔1928 میں فریڈرک وہلر نے یوریا کو تجربہ گاہ میں تیار کیا اور اس نظریے کو غلط ثابت کیا۔ تب سے اب تک کئی نامیاتی مرکبات تجربہ گاہوں میں تیار کیے جا چکے ہیں۔
خصوصیات
ترمیمنامیاتی مرکبات کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
کاربن کا عجیب برتاؤ
ترمیمکاربن بہت سے عناصر سے بانڈ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس خصوصیت کی وجہ سے وہ ہزاروں نامیاتی مرکبات بناتا ہے۔ اس طریقے سے کاربن دوسرے کاربن سے بھی جڑ سکتا ہے۔ کاربن کا یہ عجیب برتاؤ نامیاتی مرکبات کے اضافے کا باعث بنتا ہے۔
برتاؤ میں مماثلت
ترمیمبہت سے نامیاتی مرکبات ایک دوسرے سے کافی حد تک مماثلت رکھتے ہیں۔ اس مماثلت کی وجہ سے انھیں گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ایک گروہ سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مرکبات ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہوتے ہیں۔
پیچیدگی
ترمیمنامیاتی مرکبات عام طور پر کافی پیچیدو ہوتے ہیں جس کی بڑی وجہ ان میں کاربن کی تعداد زیادہ ہونا ہے۔ پروٹین ایک اچھی مثال ہے جس کا ایٹمی وزن چند ہزار سے لے کر لاکھوں تک ہوتا ہے۔
کمیائی تعامل کی رفتار
ترمیمنامیاتی مرکبات کے کمیائی تعامل کی رفتار خاصی کم ہوتی ہے۔ کاربن کی مالیکولر فطرت اس سستی کی وجہ ہے۔
حوالہ جات
ترمیمنامیاتی مرکبات کے بڑے ذرائع میں کوئلہ،قدرتی گیس اور پیٹرول سرِفہرست ہیں۔
کوئلہ
ترمیمکوئلے کی تاریخ کچھ ایسی ہے کہ 50 کروڑ سال قبل جو درخت زمیں میں دفن ہو گئے،شدید درجہ حرارت اور دباؤ کی وجہ سے انھوں نے مختلف ادوار سے گزرتے ہوئے کوئلے کی شکل اختیار کر لی۔
قدرتی گیس
ترمیمقدرتی گیس کم درجہ حرارت پر ابلنے والے نامیاتی مرکبات کا مجموعہ ہے جس میں مییتھین کا رقبہ زیادہ ہے۔ اس کا استعمال ان ممالک میں زیادہ ہے جو کو توانائی کے حوالے سے کمزور ہیں۔
تیل
ترمیممعدنی تیل تیل کی صاف ترین شکل کا نام ہے۔ یہ بھی زمیں میں موجود پتھروں کے پگھلنے اور زمیں کے لاوے سے کمیائی تعامل سے تشکیل پایا۔ جب زمیں سے نکالا جاتا ہے تو کالے رنگ کا ہوتا ہے۔ بعد میں اس کی صفائی کی جاتی ہے۔