دوسری ناگورنو قرہ باغ جنگ

آذربائجان نے 8 اکتوبر 2020ء کو بالآخر ناگورنو قرہ باغ پر قبضہ مکمل کر لیا۔آذری فوج تیس سالوں بعد اس علاقے میں داخل ہو گئی جس پر آرمینیا نے زبردستی قبضہ کررکھا تھا۔ عوام بھی یہاں جیت کا جشن منارہی ہے ۔ ناگورنو قرہ باغ تقریباً 5000 کیلومیٹر پر مشتمل ایک پہاڑی علاقہ ہے جو اقوام متحدہ کا مطابق آذربائجان کا حصہ ہے لیکن 1990ء میں آرمینیا نے زبردستی اس پر قبضہ کر لیا تھا ۔ آذربائجان نے اس قبضہ کو چھڑانے اور نگورنو کاراباغ کو آزادکرانے کے لیے مرتبہ کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی ۔ دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپیں مستقل ہوتی رہی ۔ اسی سال 27ستمبر کو ایک مرتبہ پھر دونوں ملکوں کے درمیان تصام شروع ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ جھڑ جنگ میں تبدیل ہو گئی ۔ آذربائجان نے پوری قوت اور مضبوطی کے ساتھ آرمینا کا مقابلہ کیا اور ہرمیدان میں شکست دیا ۔ آرمینیا اپنی ناکامی اور شکست کے بعد سمجھوتہ کی پیشکش کی ۔ کئی مرتبہ بات چیت ہوئی لیکن آرمینا نے دھوکا سے کام لیا اور سیز فائر کے بعد بھی آذربائجان پر حملہ کر دیا ۔۔آرمینائی حکومت کی طرف سے واضح دھوکا دہی کے بعد آذربائجان نے پہلے سے زیادہ جارجانہ حملہ کیا۔جس کے بعد آرمینا نے معافی طلب کی ۔ روس ۔ فرانس اور امریکا سے مدد کی گہار لگائی ۔ روس میں آخری مذاکرات ہوئی ۔ ترکی کے ترجمان نے بھی شرکت کی ۔ اس مذاکرات میں طے پایاکہ آرمینا نے مکمل طور پر نگورنو کاراباغ کو خالی کر دے گا اور یہ پورا علاقہ آذربائجان کا ہوگا ۔ 45 دنوں کی جنگ کے بعد آذربائجان کو یہ بڑی کامیابی اور تاریخ جیت ملی تھی ۔ معاہدہ کے مطابق آرمینا نے نگورنو کارباغ کو خالی کر دیا ہے ۔ آرمینیا فوج یہاں سے نکل چکی ہے اور آذری فوج شہر میں داخل ہوکر جشن منارہی ہے۔ عوام بھی سڑکوں پر جشن منا رہے ہیں۔کیوں کہ تیس سالوں بعد یہ کامیابی ملی ہے

حوالہ جات ترمیم