نتائج الحرمین محمد امین بدخشی کی تالیف جو تین ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس کا بنیادی موضوع شیخ آدم بنوری جو مجدد الف ثانی کے خلیفہ ہیں، کے احوال، مناقب اور افکار کا بیان ہے لیکن ضمناً اس میں سلسلہ عالیہ مجددیہ کے بارے میں ایسی معلومات درج ہو گئی ہیں کہ جن سے دوسرے مآخذ یکسر خالی ہیں مثلاً اس کی تیسری جلد میں مجدد الف ثانی، خواجہ محمد معصوم اور خواجہ محمد سعید کے حالات و کمالات کا بہترین طریقہ سے تذکرہ کیا گیا ہے، خصوصاً خواجہ محمد معصوم اور خواجہ محمد سعید کے سفر حج کی سب سے زیادہ تفصیلات اس میں درج ہوئی ہیں کیونکہ مولف محمد امین بدخشی قیام حرمین شریفین کے دوران میں ہمہ وقت ان حضرات کے ساتھ تھے۔ نیز شیخ آدم بنوری کے ہجرت حرمین شریفین سے لے کر سال تکمیل تک حرمین شریفین میں سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کی نشر و اشاعت کے لیے جو سعی کی گئی اس کی سب سے زیادہ معلومات کی حامل بھی یہی کتاب ہے۔.

اس کتاب( نتائج الحرمین) میں مصنف طورو کے شیخ نور محمد صاحب پشاوری ( المعروف بہ خاؤ بابا وفات 1059ھ) کے بارے میں لکھتے ہیں "شیخ نور محمد در سواد قوم یوسفزئی ساکن اند و در ارشاد شریعت و طریقت می کوشند و جمعے را در طریقہ نقشبندیہ ذوقے ساختہ اند و لیکن عزلت و ریاضت و بے التفاتی در ایشاں غالب است"

نقل کردم از کتاب تذکرہ علما و مشائخ سرحد مصنف محمد امیر شاہ قادری، ج دوم، 1972، صفحہ 194،

سید راشد علی د طورو، استاذ، عبد الولی خان پوهنتون مردان، بتاریخ نومبر 14، 2021

حوالہ جات

ترمیم