نسوانیانا (حیاتیات)
حیاتیات اور طب میں نسوانیانا (انگریزی: Feminization) جاندار عناصر میں ایسی خصوصیات کو بہ روئے کار لانا ہے جو مختلف انواع حیات میں مادہ یا نسونی حیثیٹ کی حامل تسلیم کی جا چکی ہیں۔ نسوانیانا ماحولیاتی عوامل کے سبب بھی ممکن ہے اور یہ کئی جانوروں کی اقسام میں پایا جا چکا ہے۔ یہ ہارمون سے تبدیلی علاج (نر سے مادہ) کے معاملے میں یہ بالارادہ مصنوعی انداز میں متعارف کیا جا سکتا ہے۔[1][2]
جانداروں میں نسوانیانے کا عمل
ترمیمجانداروں میں نسوانیانے کا عمل حسب ذیل وجوہ سے کیا جاتا ہے:
- ظاہرًا مادہ ہیئت کے باوجود نروں جیسی صفات یا جسم کی کار گردگی یا اسی طرح کے عدم توازن کو دور کیا جا سکتا ہے یا گھٹا دیا جا سکتا ہے۔
- جانداروں نفسیاتی اور جذباتی تناؤ کم کیا جا سکتا ہے۔
- نفسیاتی اور سماجی کار کردگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
- جنسی اطمینان بہتر کیا جا سکتا ہے۔
- زندگی کی کیفیت بہتر کی جا سکتی ہے۔[3]
نسوانیانا بہ ذریعہ آپریشن
ترمیمکچھ لوگ ايسے ہوتے ہيں جن کا ظاہر مردانہ ہے ليکن نفسياتى طور پر ان ميں زنانہ خصوصيات اور کامل طور پر زنانہ خواہشات پائى جاتى ہيں اگروہ اپنى جنس تبديل نہ کرائيں تو وہ ایک آزردہ زندگی گزارنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ ایسے آپریشن اور جنسی تبدیلی کو ایران کے مذہبی زہنماؤں اور کئی عالمی اور دانشور طبقوں نے مباح اور مستحسن کا درجہ دیا ہے۔ ان کے بہ قول اگر واقعى جنس کے انکشاف اور اظہار کے لیے ایسا کیا جائے تو یہ درست ہے۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ D. Fry، C. Toone (21 August 1981)۔ "DDT-induced feminization of gull embryos"۔ Science۔ 213 (4510): 922–924۔ Bibcode:1981Sci...213..922F۔ PMID 7256288۔ doi:10.1126/science.7256288
- ↑ Sylvia Gimeno، Anton Gerritsen، Tim Bowmer، Hans Komen (November 1996)۔ "Feminization of male carp"۔ Nature۔ 384 (6606): 221–222۔ Bibcode:1996Natur.384..221G۔ PMID 8918871۔ doi:10.1038/384221a0
- ↑ Feminizing hormone therapy
- ↑ "جنسی تبدیلی"۔ 08 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021