عمرانیات میں نسوانیانا (انگریزی: Feminization) جنس پر مبنی کردار میں ایک تبدیلی، کسی سماجی گروہ یا تنظیم میں نمایاں فرق ہے جس کی وجہ سے توجہ نسوانی ہونے پر جائے۔ اس ایک مطلب یہ بھی ممکن ہے کہ خواتین کو کسی گروہ یا پیشے میں شامل کیا جائے جس میں پہلے مردوں کا غلبہ تھا۔ [1]

ایک یونیفارم پہنی خاتون

غربت کا نسوانیانا ترمیم

غربت کا نسوانیانے سے مراد یہ رجحان ہے کہ مرد و خواتین کے رہن سہن کے معیارات میں نابرابری لانے کا رجحان جس کی وجہ سے ان دونوں جنسوں کے بیچ غربت کی خلیج بیسویں صدی کے اواخر میں بڑھتی ہوئی دکھائی دینے لگی تھی۔[2] یہ مسلئلہ آمدنی کے نہ ہونے کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ جنسی امتیاز کی وجہ سے ہے جو سماج اور حکومتوں کی طرف سے دیکھا گیا۔[3]

کام کرنے والوں کا نسوانیانا ترمیم

کام کرنے والے ملازمین کا نسوانیانا جدید دور کی وابستگی کی وجہ سے ناگزیر ہے کیوں کہ خواتین عمومًا مزدوروں کی آدھی تعداد بنی ہوئی ہیں اور انھیں ایک منفعت بخش اثاثہ سمجھا جا رہا ہے۔[4] دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ کوششیں تیز ہو چکی ہیں کہ مردوں اور عورتوں کی ملازمتوں، تنخواہوں، کام کے اوقات، خدمات کی سہولتوں اور دوسری چیزوں میں برابری بنی رہے۔[5]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Ann Douglas (1977). The Feminization of American Culture. Farrar, Straus and Giroux آئی ایس بی این 0-374-52558-7
  2. "Beijing +5 - Women 2000: Gender Equality, Development and Peace for the 21st Century Twenty-third special session of the General Assembly, 5-9 June 2000"۔ www.un.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2018 
  3. Sylvia Chant (July 2006)۔ "Re‐thinking the "Feminization of Poverty" in relation to aggregate gender indices" (PDF)۔ Journal of Human Development and Capabilities۔ 7 (2): 201–220۔ doi:10.1080/14649880600768538  (رکنیت درکار)
  4. "Why The Feminisation Of The Workplace Is Good News For Everyone"۔ Huffington Post India۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2017 
  5. "Feminization of the labor force : paradoxes and promises in SearchWorks catalog"۔ searchworks.stanford.edu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2018