نظام الاوقات، شیڈول یا ٹائم ٹیبل ایک بنیادی وقت کے نظم کا آلہ ہے، جس میں اوقات کی فہرست درج ہوتی ہے جہاں ممکنہ طور پر امور، واقعات یا اعمال طے شدہ انداز میں وقوع پزیر ہو سکتے ہیں۔ شیڈول نظام الاوقات کی تیاری کا طریقہ - یہ طے کرنا کہ امور کیسے مکمل ہوں اور ان کے بیچ وسائل کی تقسیم کیسے ہو، یہ شیڈول کی تیاری ہے۔[1][2]

ایک رضاکار ویکی مینیا 2007ء کے نظام الاوقات بورڈ کو درست کرتی ہوئی۔ اس بورڈ میں یہ بتایا گیا ہے کہ کس مقام اور کس وقت پر کون سا پروگرام ہونے جا رہا ہے، تاکہ شرکاء اپنی مرضی سے پروگرام میں شرکت کے بارے میں طے کر سکیں۔
ٹرینوں کا نظام الاوقات مسافرین کو مطلع کرتا ہے کون سی ٹرین کس مقام اور کس وقت پر روانہ ہو رہی ہے۔
ایف ای ایم اے کے مرکز پر کارکردگی کے اوقات لکھے ہیں۔ یہ ایک سانحے کے بعد لکھے گئے تھے تاکہ عوام کو اطلاع ملے ایف ای ایم اے ان کی مدد کے لیے کب موجود رہیں گے۔
ہفتہ وار کام کا نظام الاوقات جو یہ بتاتا ہے کہ کون سے ملازمین کس وقت کس کام کے لیے موجود رہیں گے، تاکہ کام کے انسانی وسائل کی مؤثر تقسیم ممکن ہو سکے۔

وہ آدمی جس کے ذمے شیڈول کی تیاری کا کام تفویض کیا گیا ہے، شیڈولر کہلاتا ہے۔ شیڈولوں کا بنانا ایک قدیم انسانی سرگرمی ہے۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. See Hojjat Adeli, Asim Karim, Construction Scheduling, Cost Optimization and Management (2003), p. 54.
  2. Ofer Zwikael, John Smyrk, Project Management for the Creation of Organisational Value (2011), p. 196: "The process is called scheduling, the output from which is a timetable of some form".
  3. James، C. Renée (2014)۔ Science Unshackled۔ en:Johns Hopkins University Press۔ ص 14۔ ISBN:1421415003۔ This obsession with timekeeping isn't anything new, though. Ancient schedules revolved around annual, seasonal, monthly, or daily rhythms, and innumerable examples of timekeeping structures and rock carvings from these early cultures still pepper our planet in famous places like en:Stonehenge in en:Wiltshire County, en:England, and in less famous places like the V-V Ranch Petroglyph site near en:Sedona, Arizona.