نظام الدین بن محمد علی، صوفی نظام الدین القادری گرداسپوری کا تعلق ضلع گورداسپور انڈیا سے ہے۔ آپ راجپوت قوم سلہریا سے تعلق رکھتے تھے۔ سلسلہ قادریہ کے عظیم بزرگ گذرے ہیں۔ کی ہندو اور سکھ آپ کے دست حق پرست پر توبہ کر کے دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔آپ کی تین شادیاں تھیں۔ دو ازواج سے اولاد ہوئی۔جو پاکستان ہجرت کر گئی۔آپ کی اولاد میں تین بیٹے تھے۔حضرت بابا شاہد نظام المعروف سائیں شادی سرکار جن کا مزار تحصیل شکر گڑھ بارڈر پاکستان میں ہے۔ باقی دونوں (بابا حاجی محمد دین اور بابا قائم الدین) کی تحصیل سمبڑیال کے قبرستان میں تدفین ہوئی۔ صوفی محمد دین چشتی صابری سراجی المعروف بابا محمد دین کی اولاد ضلع سیالکوٹ میں آباد ہے۔ یہ دونوں بزرگوار فیصل آباد کی مشہور و معروف روحانی شخصیت حضرت شاہ سراج الحق گرداسپوری چشتی صابری سے نسبت رکھتے تھے۔

وصال ترمیم

آپ نے قیام پاکستان سے قریب تیس سال پہلے تقریباً 1896ء میں وفات پائی۔ آپ کا مزار ضلع گورداسپور انڈیا میں ہے۔