نظام دین
چوہدری نظام دین ریڈیو پاکستان لاہور کے بہت بڑے صداکار اور فنکار تھے ان کا اصل نام مرزا سلطان بیگ تھا۔پنجابی زبان میں انھوں نے لازوال کردار چوہدری نظام دین متعارف کرایا جو ان کی پہچان بن گیا
نظام دین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیممرزا سلطان بیگ المعروف نظام دین 15 جنوری 1917ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے میں خالصہ کالج امرتسر سے ایف اے پاس کیا 1937ء میں صحافتی زندگی کا آغاز کیا اور اردو اخبار ریاست میں روزانہ کی اجرت پر ملازم ہو گئے جنگ عظیم میں فوج میں بحثیت سٹور منشی بھرتی ہوئے
ریڈیو پہچان
ترمیمانھیں ریڈیو پر بھارتی اداکار اوم پرکاش نے متعارف کرایا جنھوں نے انھیں شیخ اقبال کے ڈرامے نیت دا پھل میں ایک کردارکروایا اس کے بعد ساری عمر مرزا صاحب ریڈیو سے وابستہ رہے وہ 27 جنوری 1941 سے 5 جنوری 1983 تک ریڈیو پاکستان لاہور کے پروگرام جمہور دی آواز جس کا نام بعد میں سوہنی دھرتی رکھا گیا کرتے رہے جمہوردی آواز ریڈیو پاکستان لاہور کا سب سے زیادہ مقبول پروگرام تھا اس کے بعد اپنا پروگرام "نظام دین دی بیٹھک" پیش کرتے رہے۔ یہ انتہائی مقبول پروگرام عوامی مسائل کی نشان دہی بھی کرتا اور اس کا حل بھی بیان کردیتا۔
پنجابی زبان
ترمیمانھیں پنجابی زبان اس کے لہجوں بولیوں پر مکمل عبور تھا بے شمار پنجابی اردو ہندی شعرا کے کلام زبانی یاد تھے اس وجہ سے انھیں پنجابی زبان کا انسائیکلوپیڈیا بھی کہا جاتا تھا نظام دین خود کو بنیادی طور پر مزاحیہ فنکار سمجھتے تھے اور ریڈیو کو اپنے والدین کا درجہ دیتے ایسا مذاق کرتے جس سے کسی کا دل نہ دکھے نظام دین کا مخاطب "چوہدری قائم دین"سلطان کھوسٹ ہوتے۔اپنی وفات تک عرفان کھوسٹ کے والد سلطان کھوسٹ بھی اس پروگرام کا حصہ رہے۔ نظام دین اور سلطان کھوسٹ کے مزاح کی کاٹ بڑی تیزہوا کرتی ان کے مزاح سے لوگ لطف اندوز ہوتے جو پولیس سمیت دیگر ایسے اداروں کو جن سے لوگ ہمیشہ نالاں رہتے تنقید کا نشانہ اس طرح بناتے کہ وہ بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکتے مگر کسی کی ذات یا شخصیت کو طعن نہ کرتے [1]
وفات
ترمیم13 جولائی 1991ء کو لاہور میں وفات پائی