نظریاتی طبیعیات

طبیعیات کی شاخ

نظری طبیعیات علم طبیعیات کی ایک شاخ ہے جس میں علم ریاضی کے اصولوں اور منطق کی مدد سے مظاہر فطرت کی وضاحت کی جاتی ہے۔ علم طبیعیات دو بڑی شاخوں میں منقسم ہے یعنی نظری طبیعیات اور تجربی طبیعیات۔ نظری طبیعیات کے برعکس تجربی طبیعیات میں مظاہر فطرت کو سمجھنے کے لیے تجربات کی مدد لی جاتی ہے۔ سائنس کی ترقی نظری اور تجربی تحقیق کے امتزاج پر منحصر ہے۔ کبھی نظری پیشین گوئیوں کوسالوں تجرباتی توصیح کا انتظار کرنا پڑتا ہے جیسا کہ ہگز بوزون کے موجود ہونے کی تجرباتی شہادت ملنے میں تقریبا نصف صدی کا عرصہ لگا۔[1] اسی طرح بعض اوقات تجرباتی طور پر دریافت شدہ مظاہر کی نظری توضیح میں برسوں لگ جاتے ہیں ۔

شوارزشیلڈ ورم ہول کا بصری اظہار۔ ابھی تک ورم ہول دریافت نہیں ہوئے مگر ریاضیاتی اور سائنسی نظریات نے ان کی موجودگی کی پیشین گوئی کی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "کائنات کی تخلیق کی وجہ، اہم زرّے کی تلاش کا دعویٰ"۔ برطانوی نشریاتی ادارہ۔ 4جولائی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2015