ذہنی دباؤ، تفکر، اداسی اور معمولات زندگی میں عدم دلچسپی بہت ہی معمول کے انسانی رویے ہیں۔ یہ کئی یا تقریبًا ہر شخص میں کسی نہ کسی درجے میں پائے جاتے ہیں۔ بلکہ تناؤ اور حد سے زیادہ تجسس جیسی کیفیات انسان کو کسی بھی خطرے کی صورت حال کا سامنا کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ تاہم ماہرین نفسیات کے مطابق اگر ان علامات کا دورانیہ طویل ہو جائے اور شدت اتنی بڑھ جائے کہ باہمی تعلقات اور روزمرہ معمولات متاثر ہونے لگ جائیں تو پھر انھیں ایک بیماری کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔[1] نفسیاتی علاج (انگریزی: Psychotherapy) اُن تدابیر پر محیط ہے جن سے کہ لوگوں کی دماغی کیفیات کے مطابق کسی طرح سے پریشان کن صورت حال دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ مثلًا، کسی کو مذہبی یا روحانی سوچ کے حوالے سے فکر دور کرنے کی کوشش کی جائے، تو کہیں مشاہیر کے تجربوں کا حوالہ دیا جائے، کہیں مستقبل کی خوشنمائی سے سکون پہنچانے کی کوشش کی جائے۔

بھارت میں بین الاقوامی نفسیاتی علاج کے ایک ورک شاپ کا اجلاس جو 2016ء میں انجام پایا تھا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم