خانِ دیروپ خان سدوزئ معروف بابا دیروپ بادشاہ مشہور صوفی عالم دین اولیاء کرام میں سے تھے [1] آپ کو سدھنوتی نوابوں کی باہمی انتشار و اقتدار کی رسہ کش کے نتیجے میں اہل سدھنوتی نے آپ کی قابلیت اہل علم و تقوی برگزیدگی دیکھتے ہوئے آپ کو نوابی ریاست کی حکمرانی کی پیشکش کی جسے آپ نے ٹھکرا کر مریدین سدھنوتی سے ناراضی کا اظہار کیا مگر اہل سدھنوتی کے پر زور اسرار پر عدلیہ جرگہ کو درست سمت رکھنے جیسے معاملات کی خاطر آپ نے نواب سدھنوتی کے بغیر کسی تاج کے اپنے فقیرانہ انداز میں 1625ء سے لے کر 1650ء تک سدھنوتی پر نوابی حکمرانی کی اسی لیے اہل سدھنوتی نے آپ کو کبھی بھی نواب ، سردار یا خان ، کے نام سے منسوب نہیں کیا بلکہ آج بھی اہل سدھنوتی آپ کو بابا دیروپ بادشاہ کے نام سے یاد کرتے ہیں آپ کے مقبرے پر بھی نواب ، خان یا سردار کی بجائے بادشاہ کے الفاظ آج بھی درج ہیں [2]

بابا خان دیروپ خان بادشاہ

بادشاہ

خاکہ تصویر بابا خان دیروپ خان سدوزئ
ذاتی
پیدائش
وفات(25 اپریل1650ء) (56 سال)
مذہباسلام
والدین
  • سردار صوفی گجو خان سدوزئ (والد)
سلسلہقادریہ
مرتبہ
مقام اولیاء اللہ حاکم علی سدھنوتی

قبائلی پس منظر بابا دیروپ بادشاہ ترمیم

بابائے دیروپ بادشاہ کے داد سردار صوفی دھمو خان سدوزئ کے دادا سردار صوفی عبد اللہ خان سدوزئ نواب جسی خان سدوزئ کے قافلے کے ساتھ غزنی افغانستان سے آزاد کشمیر سدھنوتی پر حملہ آور ہوئے تھے یہاں ان کی آل اولاد نے مستقل سکونت اختیار کی سردار صوفی عبد اللہ خان سدوزئ کی اولاد آج بلوچ منجھاڑی گاؤں دھمن میں آباد ہے گاؤں دھمن جو بابائے دیروپ کے دادا کے نام سے منسوب ہے اس گاؤں میں بابائے دیروپ بادشاہ کے چھ بیٹوں کی اولاد آباد ہے جبکہ سردار صوفی دھمو خان سدوزئ کے بڑے بیٹے سردار صوفی جری خان سدوزئ کی اولاد میں منجھاڑی کے سدھن سدوزئ شامل ہیں [3]

اولاد بابائے دیروپ بادشاہ ترمیم

بابائے دیروپ بادشاہ کے داد سردار صوفی دھمو خان کے دو بیٹے تھے بڑے بیٹے سردار صوفی جری خان سدوزئ کی اولاد منجھاڑی میں آباد ہے جبکہ چھوٹے بیٹے سردار صوفی گجو خان کی اولاد گاؤں دھمن میں آباد ہے صوفی گجو خان کا ایک ہی بیٹا سردار خان دیروپ خان سدوزئ تھا جن کے چھ بیٹوں کی اولاد دنیال ، بچھیال ، سرہاتجال، میریال ، کدمحال ، نورال ، سرتال، گاؤں دھمن میں آباد ہیں بابائے دیروپ کے ساتویں بیٹے رائے کشمال خان کے لیے کہا جاتا ہے وہ سردار سلت خان کا پوتا تھا مگر حالیہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں رائیکوں کے گھر 57 اور سلتالوں کے گھر 55 کنتی میں آئے اس اعتبار سے رائیگال سردار سلتال خان کا پوتا نہیں ہو سکتا بلکہ یہ خود بابائے دیروپ کا ساتواں بیٹا ہے جسے سلطان گگھڑ خان کی طرف سے رائے کا خطاب ملا تھا [4] آپ کی اولاد میں 1832ء کی تیسری سکھ سدھنوتی جنگ کے ہیروز میں سردار سبز علی خان ، سردار ملی خان ، سردار رائے ولی خان ، سردار مہدی خان ، سردار روشن خان ، وغیرہ شامل ہیں [5]

حوالہ جات ترمیم

  1. Tārīk̲h̲-i Sudhan qabāʼil Front Cover, Muḥammad ʻĀrif K̲h̲ān Saddozaʼī
  2. تذکرہ اولیاء پونچھ ، مفتی ہاشم جمولوی
  3. ڈائری میرے دادا دیروپ بادشاہ ، نمبردار سردار فضل الہی
  4. غزنی سے کشمیر تک داستان مردان حر Forbes, Duncan - Personal Name بلوچ ، رشید حسین﹚سردار﹙ - Personal Name
  5. اولاد صوفی عبد اللہ ، از صوفی اقبال درویش