نورودم سہانوک
یہ ایک یتیم صفحہ ہے جسے دیگر صفحات سے ربط نہیں مل پارہا ہے۔ براہ کرم مقالات میں اس کا ربط داخل کرنے میں معاونت کریں۔ |
کمبوڈیا کے سابق بادشاہ۔ 1922 کو پیدا ہوئے۔ وہ شاہ نورودم سورامارتی اور ملکہ کوساماک کے بڑے بیٹے تھے۔ سہانوک کی تعلیم فرانس میں ہوئی اور 1941 میں فرانس کی حکومت نے ان کے والد کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ سوچ کر اقتدار ان کے حوالے کر دیا کہ 18 سال کے نوجوان کو آسانی سے اپنے اشاروں پر نچایا جا سکتا ہے۔
آزادی
ترمیملیکن دوسری جنگِ عظیم کے بعد 1953 میں بغیر کسی خون خرابے کے انھوں نے کمبوڈیا کو فرانس سے آزادی دالوائی۔ دو سال کے بعد اپنے والد کے لیے تخت چھوڑ کر وہ ملک کے وزیرِاعظم اور وزیر خارجہ بنے۔1970 کی دہائی میں انھوں نے ملک کو اُس سرد جنگ سے بچانے کے لیے جس نے تمام جنوب مشرقی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا ابھرتی ہوئی کمیونسٹ طاقت خمیروج کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جو دور اندیش ثابت نہیں ہوا۔
خیمروج
ترمیمخمیروج نے 1975 سے 1979 تک ملک پر حکومت کی اور 20 ویں صدی کے بدترین قتلِ عام میں سے ایک کا ذمہ دار بنا۔ انیس سو ستر کی دہائی میں خمیر روج کے دورِ حکومت میں ایک خیالی کمیونسٹ معاشرہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی اور شہریوں کو ریاست کا دشمن قرار دے کر ان کا قتلِ عام کیا گیا۔ اس قتلِ عام میں دس لاکھ سے زائد افراد کو ہلاک کیا گیا۔ سہانوک نے اس قتلِ عام کی مذمت کی۔1991 میں جب اقوامِ متحدہ نے ویتنام سے کمبوڈیا کو آزاد کرایا اور کمبوڈیا جمہوریت کی راہ پر چلنے لگا تو سہانوک واپس شاہ بن کر لوٹے لیکن اس مرتبہ ان کا کردار کمبوڈیا کے مختلف سیاسی دھڑوں کے درمیان ثالث کا بنا۔ اکتوبر 2012 میں ان کا انتقال ہوا۔