نہاد یاسین محمود الموسیٰ (1942ء -2022ء )، وہ نحوی، لسانیات کے ماہر، معلم، منتظم اور اکادیمک شخصیت تھے۔ 9 مئی 1942 کو فلسطین کے شہر یافا کے قصبے العباسیہ میں پیدا ہوئے اور 1 جولائی 2022ء کو عمان میں وفات پائی۔ انہیں "شیخ النحاة العرب معاصرين" کا لقب دیا گیا۔ [2]

نہاد الموسی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: نهاد ياسين محمود الموسى ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش سنہ 1942ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
العباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 جولا‎ئی 2022ء (79–80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستِ فلسطین (15 نومبر 1988–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف ،  ماہرِ لسانیات ،  اکیڈمک   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

تعلیمی زندگی

ترمیم

انہوں نے 1959 میں الکلیۃ الإبراہیمیۃ، القدس سے ثانوی تعلیم مکمل کی۔ 1963 میں جامعہ دمشق سے عربی زبان و ادب میں بی اے کیا، اور پھر جامعہ قاہرہ سے 1966 میں ماسٹرز اور 1969 میں ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں۔[3]

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

ان کی علمی خدمات کا بیشتر حصہ جامعہ اردنیہ سے وابستہ رہا، جہاں انہوں نے 45 سال تک تدریس کی اور پروفیسر کے عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے جامعہ اردنیہ میں مختلف مناصب سنبھالے، جیسے: رئیس شعبہ عربی زبان و ادب (1991-1992، 2007-2008) رئیس شعبہ مطالعاتِ عالیہ برائے علومِ انسانی و سماجی (1990) نائب عمید کلیہ الآداب (1994) عمید کلیہ الآداب (2010) اس کے علاوہ، انہوں نے دیگر جامعات میں بھی تدریس کی، جیسے: جامعہ الملک سعود (1982) ، جامعہ کویت (1988) ، جامعہ الامارات (1993) جامعہ البنات الأردنیہ (1998، موجودہ نام "جامعہ البترا") ،جامعہ العلوم الإسلامیہ العالمیہ۔[4]

اضافی خدمات اور علمی سرگرمیاں

ترمیم

انہوں نے کئی اہم علمی و مشاورتی مناصب پر خدمات انجام دیں: یونیسکو کے مشیر برائے عربی زبان کی تعلیم، چین (1983ء)۔ اردن میں تعلیمی ترقیاتی کانفرنس کے دوران عربی زبان کے ماہرین کی کمیٹی کے صدر (1987)۔ واشنگٹن میں تکنیکی ایپلی کیشنز ادارے میں عربی زبان کے ماہر (1994ء -1995ء ، 2000ء )۔ انہوں نے متعدد علمی جرائد کی ادارت کی، بشمول: "أبحاث اليرموك"، جامعہ الیرموک (1982-1986)۔ "المجلة الأردنية للغة العربية وآدابها" (2004ء -2010ء )۔ وہ کئی معتبر ایوارڈز کے لیے جیوری ممبر منتخب ہوئے، جیسے: عبدالحمید شومان ایوارڈ (2002ء)۔ شاہ فیصل عالمی ایوارڈ (2002ء، 2007ء)۔ دیگر ذمہ داریوں میں شامل ہیں: اونروا کے زیرانتظام کلیہ العلوم التربویہ کے مجلسِ امناء کے رکن (2000)۔ ریاض میں شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز بین الاقوامی مرکز برائے خدمتِ عربی زبان کے رکن (2011)۔ مزید برآں، وہ رابطہ کُتّاب اردن کے بھی فعال رکن تھے۔[2].[5] .[6].[7]

تصانیف [3]

ترمیم
  • «في تاريخ العربية»، دراسة، (د.ن)، عمّان، 1976.
  • «في تاريخ العربية.. أبحاث في الصورة التاريخية للنحو العربي»، دراسة، المؤسسة الصحفية الأردنية (الرأي)، عمّان، 1976.
  • «نظرية في النحو العربي»، دراسة، المؤسسة العربية للدراسات والنشر، بيروت، 1980.
  • «مقدمة في تعليم اللغة العربية»، دراسة، دار العلوم، الرياض، 1984.
  • «النحت في اللغة العربية»، دراسة، دار العلوم، الرياض، 1984.
  • «أبو عبيدة معمر بن المثنى»، دراسة، دار العلوم، الرياض، 1984.
  • «قضية التحول إلى الفصحى»، دراسة، دار الفكر، عمّان، 1987.
  • «علم الصرف»، جامعة القدس المفتوحة، عمّان، 1996.
  • «العربية.. نحو توصيف جديد في ضوء اللسانيات الحاسوبيّة»، دراسة، المؤسسة العربية للدراسات والنشر، بيروت، 2000.
  • «الثنائيّات في قضايا اللغة العربيّة في العصر الحديث، من عصر النّهضة إلى عصر العولمة»، دراسة، دار الشروق، عمّان، 2003.
  • «العربية في مرآة الآخر»، دراسة، المؤسسة العربية للدراسات والنشر، بيروت، 2005.
  • «العربية: قيم الثبوت وقوى التحول»، دراسة، دار الشروق، عمّان، 2007.

حوالہ جات

ترمیم
  1. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/293 — بنام: Nuhād Yāsīn al-Mūsā
  2. ^ ا ب "وفاة أستاذ النحو نهاد الموسى عن عمر جاوز ثمانين عاما"۔ قناة المملكة (بزبان عربی)۔ 2 يوليو 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2022 
  3. ^ ا ب "نهاد الموسى | وزارة الثقافة"۔ www.culture.gov.jo۔ 15 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2017 
  4. "د. نهاد ياسين محمود الموسى - Home"۔ academic.wise.edu.jo (بزبان انگریزی)۔ 15 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2017 
  5. "السير الذاتية - نهاد الموسى"۔ www.ecssr.com۔ 23 سبتمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2017 
  6. (PDF) https://web.archive.org/web/20171013063213/http://www.mohamedrabeea.com/books/book1_14924.pdf۔ 13 أكتوبر 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  7. البروفيسور نهاد الموسى في ذمة الله، رأي اليوم. نشر بتاريخ 2\7\2022 آرکائیو شدہ 2022-07-02 بذریعہ وے بیک مشین