نیکی
نیکی (انگریزی: virtue) کسی عمل یا طرز عمل کا اخلاقی برتری کا آئینہ دار ہونا اور اس وجہ سے یہ گویا ایک قاعدہ کلیہ کی حیثیت کی حامل ہوتی ہے کہ اس پر عمل اخلاقی اقدار کی پاس داری پر مشتمل ہے۔
اصل نیکی لا یعنی بحثیں، مذہبی دلائل و نکتہ آفرینی اور کسی مخصوص گروہ سے وابستگی نہیں بلکہ ایمان و اخلاقیات ہیں۔[1] یہی وجہ ہے کہ دنیا میں کئی بار کئی لوگ مذیب بے زار یا ملحد بھی رہے ہیں، تاہم وہ اپنے ارد گرد کے لوگوں کو اور اپنی قوم کو اپنے ظاہری کردار میں نیکی کے اعمال دکھا کر متاثر کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ لوگ ان کے اس درجہ گرویدہ اور ان پر فریفتہ ہو گئے کہ وہ بغیر کسی سوال و جواب ان لوگوں کی تقلید کرنے لگے اور کچھ جگہ پر لوگوں نے اپنے مثالی قائد کے لیے جان کی تک قربانی دی ہے۔
نیکی کا عمل نیت، طرز عمل اور اخلاص کا حامل ہے۔ ایک شخص غریب بچوں کا پیٹ پال رہا ہے لیکن وہ اس چوری کے پیسوں سے یہ کام کررہا ہے۔بچوں کا پیٹ پالنا ایک نیک کام ہے لیکن اس کو پورا کرتے وقت سماج کے قائم کردہ حصول مال کے جائز حدود کی پاس داری نہیں کی گئی، اس لیے یہ نیکی نہیں۔[2]
دنیا کا ہر مذہب نیکی کا ایک تصور پیش کرتا ہے۔ ان میں سے کچھ تصورات مشترک ہیں اور کچھ مختلف ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ عمومی درست و نادرست اور نیکی اور بدی کے عالمی طور پر تسلیم شدہ اصول ہیں۔ اس کے علاوہ علاقائی اور ثقافتی سطح کے اصول بھی ہیں، جو کہیں مشترک تو کہیں مختلف ہیں۔
مختلف مذاہب کے تصورات
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "نیکی کیا ہے؟"۔ 02 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مئی 2021
- ↑ نیکی کا درست تصور