واڈو
واڈو قدیم سندھی اور سرائیکی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی وڈیرا سردار اور بڑا کے ہیں واڈو قوم یا ذات پاکستان میں آبا ایسی ذات ہے جو پاکستان کے چاروں صوبوں اور مقبوضہ کشمیر میں آباد اس قوم کی چھ شاخیں ہیں مثلاً واوڈا واڈیا وڈو واڈیو واڈیا اور واڈھو ہے ہیں اس قوم کا پہلا ذکر سن 712 میں محمد بن قاسم کی سندھ حملے کے دوران ملتا ہے جو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر گوادر میں آباد تھے جو کشتی بنانے کا کام کرتے تھے واڈو قوم کے لوگ مسلمان تھے اور محمد بن قاسم کو خوش آمدید کہا واڈو ذات کے ایک صوفی بزرگ جو اللّٰہ کے ولی تھے جس کی مزار آج بھی گوادر میں خستہ حالت میں موجود ہے وہاں کے واڈو نے ایک مسجد تعمیر کی جسے واڈو مسجد کہتے ہیں جسے شہید کر کے اب جامع مسجد بنایا گیا جس کا موجودہ نام مسجد عمر فاروق ہے جو ڈھوریہ کے مقام پر ہے واڈو قوم پنجاب کے شہر راجن پور رحیم یار خان بہاولپور علی پور لیہ بھکر سرگودھا فیصل آباد فتح پور میں قلیل تعداد میں موجود ہیں اس کے علاوہ اندرون سندھ میں کراچی حیدرآباد سکھر ٹھٹہ میرپور خاص ٹنڈو آدم ٹنڈو جام چوہڑ جمالی کے پی کے اور گلگت میں راما واڈو اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں سرینگر میں کثیر تعداد میں موجود ہے ایران ایراق اور انڈیا میں آ باد اس قوم کا ذکر بہت ساری تاریخی کتابوں میں بھی ملتا ہے جیسا کہ ایک کتاب بہاولپور کی سرزمین جس کے مصنف سید زاہد حسین واسطی ایڈیشن 1993 اور صفحہ نمبر 155پر موجود ہے اس طرح بغداد جلتا رہا کے نام سے کتاب ہے اس میں سردار واڈو کا حقیقی قصہ موجود ہے