وجدان وہبی سے مراد کسی چیز کی ایسی دریافت جس کا تعلق شعور یا عقل سے نہ ہو اسے وہبی اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس میں انسانی جہد کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا یہ خالصتاً خداداد قوت ہے وجدان وہبی کو قدیم زمانوں میں انکشاف، القا اور الہام کے ناموں سے یاد کیا جاتا رہا ہے آج بھی لوگ یہ الفاظ استعمال کرتے ہیں اکثر شعرا اسی قوت کے تحت انسانی احساسات و جذبات کو الفاظ کی لڑی میں پرو دیتے ہیں اس کے علاوہ مسلمان صوفیاء نے بھی وجدان وہبی کا دعوی کیا ہے وجدان وہبی کا تصور تمام مذاہب میں مختلف النوع اسلوب سے آج بھی موجود ہے۔

حوالہ جات ترمیم

مقالات یکے از نعمان نیئر کلاچوی