وراثی ہندسیات
وراثی انجینئری جس کو انگریزی میں genetic engineering کہا جاتا ہے میں بنیادی طور پر وراثی مادے (ڈی این اے) کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اہم ترین قدم کسی اجنبی ڈی این اے کا ایک منتخب میزبان خلیے (host cell) میں انتقال (ٹرانسفر) کرنا ہے۔ جس میں مندرجہ ذیل اہم مراحل انجام دیے جاتے ہیں
- حقیقی المرکز اور بـِدائی المرکز دونوں طرح کے خلیات میں ڈی این اے کے تداوُل یعنی manipulation کے مراحل
- استخراج (extraction) یا اس کو خلیات سے نکال کر اس کی علیحدگی
- تضـخیم (ضخیم سے ماخوذ لفظ) جس کو انگریزی میں amplification کہا جاتا ہے
- خامراتی ترمیم (enzymatic modification)
- توصیف (characterization)
- متوالیت (sequencing)
- تخلیق کیمیاوی
- اور پھر مثل تولید (cloning) و تعبیر (expression) جیسے مراحل شامل ہیں۔
ایسی صورت حال میں جیسا کہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ نسل (offspring) میں آنے والا وراثی مادہ غیر اجدادی (non-parental) الیل رکھتا ہے کیونکہ اوپر درج کردہ مراحل میں ڈی این اے کی ماشوبیئت (recombination) کی جاچکی ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اکثر وراثی انجینئر کے لیے ماشوب ڈی این اے ٹیکنالوجی (recombinant DNA technology) کی اصطلاح بھی متبادل نام کے طور پر استعمال کردی جاتی ہے۔ اس طــرز یا ٹیکنالوجی کے موجودہ استعمالات تو اس مضمون میں کسی اور جگہ آئیں گے، یہاں اتنا ذکر ہے کہ اس کے ذریعہ موراثہ (genome) کا تداول کرکہ اصطناعی طور پر جاندار کے خاصات (traits) میں ترمیم کی جا سکتی ہے، نئے خاصات کا اضافہ کیا جا سکتا ہے اور / یا ان کو مفید طور پر اپنے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایک اور خاص بات جو یہاں درج کرنا مناسب ہے وہ یہ ہے کہ وراثی انجینئر مـُخـتـَبرَی (in vitro) طریقہ پر زیادہ انحصار کرتی ہے، برعکس وراثیات کے۔ مزید یہ کہ وراثی ہندس میں طرزظاہری سے پہلے طرزوراثی سے واسطہ پڑتا ہے اور اگر اس لحاظ سے اسے معکوس وراثیات کہـ دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
علیحدگی، تضخیم و خامراتی ترمیم
ترمیممزید دیکھیے
ترمیم- موراثی ترمیم (genome editing)