ورزقان ہیلی کاپٹر حادثہ 2024ء

19 مئی 2024ء کو، ایک بیل 212 ہیلی کاپٹر ایران کے شہر ورزقان کے قریب گیز گلاسی ڈیم سے تبریز جاتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا جس میں تمام مسافر ہلاک ہو گئے۔[7] ہیلی کاپٹر میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے صوبے کے گورنر مالک رحمتی، اور مشرقی آذربائیجان میں رہبر معظم کے نمائندے محمد علی آل ہاشم اور تین عملے کے افراد تھے۔[8]

ورزقان ہیلی کاپٹر حادثہ 2024ء
واقعہ کے دن 6-9221
حادثہ
تاریخ19 مئی 2024ء (2024ء-05-19)
خلاصہخراب موسم کی وجہ سے حادثہ
مقامورزقان، مشرقی آذربائجان، ایران
38°43′8″N 46°39′17″E / 38.71889°N 46.65472°E / 38.71889; 46.65472
ہوائی جہاز
ہوائی جہاز قسمبیل 212[1]
آپریٹر اسلامی جمہوریۂ ایران فضائیہ
اندراج6-9221[2]
مقام پروازگیز گلاسی ڈیم، ایران[3]
منزل مقصودتبریز، ایران
کل افراد9
مسافر6
عملہ3
اموات9[4][5][6]
محفوظ0

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ابراہیم رئیسی ایران کے مشرقی آذربائیجان میں، جلفا شہر کے قریب، آذربائیجان-ایران سرحد پر سفر کر رہے تھے۔[9][10] اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ (آئی آر آئی بی) نے اطلاع دی ہے کہ شدید بارش، دھند اور تیز ہواؤں جیسے خراب موسمی حالات کی وجہ سے گھنے جنگل کے علاقے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈرون، تلاش اور بچاؤ ٹیمیں، خصوصی تربیت یافتہ کتے اور کوپرنیکس سیارچی نظام تلاش میں مدد کر رہے ہیں۔[11][12]

پس منظر

ترمیم

19 مئی 2024ء کو ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ گز گلاسی پن بجلی کمپلیکس کا افتتاح کرنے کے لیے آذربائیجان میں تھے۔ [13] کمپلیکس ایران اور آذربائیجان کے درمیان دریائے اراس پر تیسرا باہمی تعاون کا منصوبہ ہے۔ حادثے سے ایک دن قبل، ایران کی موسمیاتی تنظیم نے خطے کے لیے نارنجی موسم کا انتباہ جاری کیا۔

حادثہ

ترمیم

گز گلاسی واقعہ کے بعد، ایک ہیلی کاپٹر جس میں رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، اور مشرقی آذربائیجان میں رہبر معظم کے نمائندے محمد علی آل ہاشم دو دیگر ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ایک قافلے میں تبریز روانہ ہوئے۔[14] تقریبا 13:30 ایرانی وقت (عالمی وقت 03:30) پر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر کچھ مسافروں کی ہنگامی رابطہ کے فوراً بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ وزیر توانائی علی اکبر مہربیان اور وزیر گھر و نقل و حمل مہرداد بازارپاس جو دیگر دو ہیلی کاپٹروں میں سفر کر رہے تھے، بعد میں بحفاظت پہنچ گئے۔[15]

متضاد اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر یا تو جلفا کے قریب یا ازی گاؤں کے مشرق میں گر کر تباہ ہوا۔ ہیلی کاپٹر کے صحیح مقام اور حالت کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی نے آواز سننے والے رہائشیوں کے حوالے سے بتایا کہ یہ مشرقی آذربائیجان صوبے کے شمالی ورزقان علاقے کے قریب ازی اور پیر داؤد کے درمیان جزمار جنگل کے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "بیل 212: ایرانی صدر کو لے جانے والا لاپتہ ہیلی کاپٹر"۔ الجزیرہ۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  2. "اسلامی جمہوریہ ایران فضائیہ 6-9221 | اے ایس این کے حادثاتی تفصیلات"۔ ایویئشن سیفٹی ڈاٹ نیٹ۔ فلائٹ سیفٹی فاؤنڈیشن۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  3. پیٹرک ونٹور (20 مئی 2024)۔ "ترک وزیر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر سے کوئی اشارہ نہیں ملا جہاں ایرانی صدر ہلاک ہو گئے تھے"۔ دی گارڈن۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  4. لی ینگ شان (2024-05-19)۔ "ریاستی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے"۔ سی این بی سی۔ 20 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  5. "ایرانی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام نو افراد شناخت ہو گئے"۔ یاہو نیوز۔ ڈی پی اے۔ 2024-05-20۔ 20 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  6. فرناز فصیحی (19 مئی 2024)۔ "ریاستی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا"۔ نیویارک ٹائمز۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  7. "ہیلی کاپٹر کی تباہی ملتے ہی ایرانی صدر رئیسی کی ہلاکت کا خدشہ"۔ پاکستان ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 2024-05-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  8. جان گیمبریل (19 مئی 2024)۔ "ریاستی بعید نمے کا مزید تفصیلات کے بغیر کہنا ہے کہ ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو 'سخت لینڈنگ' کا سامنا کرنا پڑا"۔ اے پی نیوز۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  9. پاریسہ حافظی، ایلویلی ایلویلی (19 مئی 2024)۔ "ریاستی بعید نمے کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی سخت اُتراوٹ ہوئی"۔ روئٹرز 
  10. لارنس نارمن، بینوئٹ فوکن، اریسو اقبالی (20 مئی 2024)۔ "ایران کا کہنا ہے کہ اُس کے صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد لاپتہ ہے"۔ وال اسٹریٹ جرنل۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2024 
  11. "یورپی اتحاد تلاش کی کوششوں میں مدد کے لیے نقشی خدمت کو چالو کرتا ہے"۔ بی بی سی نیوز۔ 19 مئی 2024۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  12. "آذربائیجانی اور ایرانی صدور کی شرکت کے ساتھ "خدافرین" پن بجلی کمپلیکس کو قائم کرنے اور "گز گلاسی" پن بجلی کمپلیکس کی افتتاح کی تقریب منعقد ہوئی"۔ آذربائیجان اسٹیٹ نیوز ایجنسی۔ 19 مئی 2024۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  13. ٹیڈ ریجنسیا (19 مئی 2024)۔ "لاپتہ ہیلی کاپٹر میں کون تھا؟"۔ الجزیرہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024 
  14. مازیار موتامیدی (19 مئی 2024)۔ "ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے بعد تلاش جاری"۔ الجزیرہ۔ 19 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2024