ورندا گروور (انگریزی: Vrinda Grover) ایک وکیل، تحقیق کار اور انسانی حقوق و حقوق نسواں کے لیے سرگرام خاتون ہیں جو دہلی میں مقیم ہیں۔ ایک وکیل کے طور پر وہ کئی انسانی حقوق کے مقدمے کی پیروی کر چکی ہیں اور کئی خواتین اور بچوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کا کام کیا۔ عہ کئی فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین، ماورائے عدالت کی اموات، حراستی ایذا رسانی، جنسی اقلیتوں، مزدور انجمنوں اور سیاسی فعالیت پسند کے معاملات کو سلجھانے کی کوشش کی ہے۔ [1]

ورندا گروور
 

معلومات شخصیت
عملی زندگی
مادر علمی نیویارک یونیورسٹی اسکول آف لا
دہلی یونیورسٹی
سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ وکیل ،  کارکن انسانی حقوق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اہم معاملات

ترمیم

ورندا گروور کئی اہم معاملات اور مقدمے کی پیروی کر چکی ہیں۔ ان میں فرضی انکاؤنٹر، فرقہ وارانہ فسادات اور پولیس زیادیوں کے کئی معاملے شامل ہیں۔ ایک ایسے ہی بہت زیادہ ذرائع ابلاغ میں چھانے والا عشرت جہاں معاملہ تھا، جس میں متوفیہ کے علاوہ تین اور افراد کو پولیس نے مبینہ طور پر انگاؤنٹر میں قتل کر دیا۔ اس میں پیروی کرتے ہوئے ورندا گروور نے عشرت کی ماں شمیمہ کوثر کی پیروی کی اور کہا کہ معاملے کے ملزم پی پی پانڈے کے بری ہونے کے باوجود اس کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کے لیے کافی شواہد ہیں۔[2] اسی طرح سے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کی پیروی کرنے کرتی ہوئی ورندا گروور نے دہلی پولیس کو مخاطب کرنے ہوئے بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان سینئر سٹیزن ہیں ان کی عمر 72 سال ہے۔ وہ ضعیفی سے متعلق کئی بیماریوں میں مبتلا ہے اور کووڈ-19 ان کے لیے خطرناک ہے۔ سی آر پی سی کی دفعہ 160 کے مطابق 65 سال سے زیادہ عمر کے کسی شخص کو پولیس جانچ کا پوچھ گچھ کے لیے اس کی رہائش کے علاوہ تھانہ کا کسی دوسرے مقام پر طلب نہیں کر سکتی۔ آپ کو اگر قانون کے مطابق ڈاکٹر ظفر الاسلام سے پوچھ گچھ کرنی ہے یا ان سے کوئی سوالات پوچھنے ہیں یہ آپ صرف ان کی رہائش پر ہی کر سکتے ہیں، آپ انھیں تھانہ جانے کے لیے نہیں کہہ سکتے۔‘‘[3] یہ انھوں نے اس وقت کہا جب پولیس انھیں الزامات منسوبہ کی وجہ سے تھانے لے جانے پر مُصر تھی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Vrinda Grover: "Law, the State and Human Rights in India" |"۔ chrgj.org۔ 02 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2016 
  2. عشرت جہاں کی ماں …
  3. دہلی پولیس کا ڈاکٹر ظفر الاسلام سے تھانہ چلنے کے لیے کہنا قانوناً غلط: ورندا گروور