وسیلہ کی قسمیں اوران کی پہچان.

الف ترميم

جہاں وسیلہ کاانکار ہے وہاں بتو ں کا وسیلہ یا کفار کے لیے وسیلہ مراد ہے۔ یا وہ وسیلہ مراد ہے جس کی پوجا پاٹ کی جاوے ۔

ب ترميم

جہاں وسیلہ کا ثبوت ہے، وہاں رب کے پیاروں کا وسیلہ یا مومنوں کے لیے وسیلہ مراد ہے تا کہ آیتوں میں تعارض واقع نہ ہو۔

پہلی مثال ترميم

الف کی مثال یہ ہے:

اَلَا لِلّٰهِ الدِّيۡنُ الۡخَالِصُ‌ ؕ وَالَّذِيۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَ‌ ۘ مَا نَعۡبُدُهُمۡ اِلَّا لِيُقَرِّبُوۡنَاۤ اِلَى اللّٰهِ زُلۡفٰى ؕ اِنَّ اللّٰهَ يَحۡكُمُ بَيۡنَهُمۡ فِىۡ مَا هُمۡ فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَهۡدِىۡ مَنۡ هُوَ كٰذِبٌ كَفَّارٌ ۞

ترجمہ: (لوگوں سے کہہ دیں:) سُن لو! طاعت و بندگی خالصۃً اﷲ ہی کے لئے ہے، اور جن (کفّار) نے اﷲ کے سوا (بتوں کو) دوست بنا رکھا ہے، وہ (اپنی بُت پرستی کے جھوٹے جواز کے لئے یہ کہتے ہیں کہ) ہم اُن کی پرستش صرف اس لئے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اﷲ کا مقرّب بنا دیں، بے شک اﷲ اُن کے درمیان اس چیز کا فیصلہ فرما دے گا جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں، یقیناً اﷲ اس شخص کو ہدایت نہیں فرماتا جو جھوٹا ہے، بڑا ناشکر گزار ہے۔[1]

اور یاد رکھا جائے کہ یہ آیت مبارکہ بتوں بارے ہے کوئی اولیاء اللہ کے لیے یہ آیت استعمال نہ کرئے

دوسری مثال ترميم

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَابۡتَغُوۡۤا اِلَيۡهِ الۡوَسِيۡلَةَ وَجَاهِدُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِهٖ لَعَلَّـكُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ۞ ترجمہ: اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور ڈھونڈو اس تک وسیلہ اور جہاد کرو اس کی راہ میں تاکہ تمہارا بھلا ہو[2]

  • (2) وَلَوْ اَنَّہُمْ اِذۡ ظَّلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمْ جَآءُوۡکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللہَ وَاسْتَغْفَرَ لَہُمُ الرَّسُوۡلُ لَوَجَدُوا اللہَ تَوَّابًا رَّحِیۡمًا ﴿64﴾
  • اور اگر یہ لوگ اپنی جانوں پر ظلم کر کے آپکے حضور آجاویں پھر خدا سے معافی مانگیں اور ر سول بھی ان کے لیے دعا مغفرت کریں تو اللہ کو توبہ قبول کرنے والا مہربان پاویں ۔[3]
  • (3) وَیُزَکِّیۡہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ
  • اور وہ رسول انہیں پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتے ہیں۔[4]
  • (4) قُلْ یَتَوَفّٰىکُمۡ مَّلَکُ الْمَوْتِ الَّذِیۡ وُکِّلَ بِکُمْ
  • فرماؤ کہ تمہیں موت دے گا وہ موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر کیا گیا ہے ۔[5]

ان جیسی تمام آیتوں میں وسیلہ کا ثبوت ہے مگر وہی وسیلہ مراد ہے جو اللہ کے اذن اور اجازت سے اس کا پیارا بندہ رب تک پہنچا ئے ۔

ضروری نوٹ ترميم

وسیلہ اسلام میں بڑی اہم چیز ہے کیونکہ سارے اعمال موت پر ختم ہوجاتے ہیں مگر وسیلہ پکڑنا موت، قبر، حشر ہرجگہ ضروری ہے کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے نام پر موت ہو، قبر میں ان کے نام پر کامیابی ہو، حشر میں ان کے طفیل نجات ہو، نیز اور اعمال کی ضرورت صرف انسانوں کو ہے مگر وسیلہ کی ضرورت ہر مخلوق کو دیکھو کعبہ معظمہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے وسیلہ کے بغیر قبلہ نہ بنا اور حضور کے ہاتھوں کے بغیر بتوں کی گندگی سے پاک نہ ہو سکا۔ وسیلہ کا انکار اسلام کے بڑے اہم مسئلہ کا انکار ہے ۔

حوالہ جات ترميم

  1. (پ23،الزمر:3)
  2. ۔(پ6،المآئدۃ:35)
  3. (پ5،النسآء:64)
  4. (پ4،اٰل عمرٰن:164)
  5. (پ21،السجدۃ:11)