وفد باہلہ ذو القعدہ میں آیا۔
یہ باہلہ بنِ أَعْصُرَ بنِ سَعْدِ بنِ قَيْسِ عَيْلَانَ سے منسوب ہےفتح مکہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بارگاہ میں مطرف بن الکاہن الباہلی(مطرف بن خالد بن نضلہ الباهلی جو بنی قراض بن معن سے تعلق رکھتے تھے) اپنی قوم کے قاصد بن کر آئے،اسلام قبول کیا اور اپنی قوم کے لیے امان طلب کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان کے لیے ایک فرمان لکھوایا دیاجس میں صدقات کے احکامات تھے۔
اس کے بعد نہشل بن مالک الوائلی جو قبیلہ واہلہ سے تھے اپنی قوم کے قاصد بن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے خود بھی اسلام قبول کیا اپنی قوم کے لیے امن طلب کیا آپ نے انھیں بھی ایک فرمان لکھ دیا جس میں شرائع اسلام تھے یہ تحریر عثمان بن عفان نے لکھی [1]

  1. طبقات ابن سعد حصہ دوم صفحہ 59 محمد بن سعد ،نفیس اکیڈمی کراچی

حوالہ جات

ترمیم