وفد حکم بن حزن کلفی
وفد حکم بن حزن کلفی بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا۔
حکم بن حزن کا تعلق بنو نصر سے تھا اور انھیں الکلفی بنو کلفہ بن عوف بن نصر بن معاویہ بن بَكْر بن ہوزان کی نسبت سے کہا جاتا ہے
انہی سے ہی روایت ہے کہ
"میں سات یا نو آدمیوں کے ساتھ، جن میں ساتو اں یا نواں میں خود تھا، نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضرا ہوا، نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہمیں اندر آنے کی اجازت مرحمت فرمائی، ہم نے اندر داخل ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہم آپ کی خدمت میں آپ سے اپنے لیے دعا خیر کرانے کی غرض سے حاضر ہوئے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہمارے لیے دعا خیر فرمائی اور ہمارے متعلق حکم دیا تو ہمیں ایک جگہ لے جا کر ٹھہرا دیا گیا اور ہمارے لیے کچھ کھجوروں کا حکم دیا، اس وقت حالات بہت خراب تھے۔ ہم چند دن تک نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے یہاں ہی رہے، اس دوران ہمیں جمعہ کا دن بھی نصیب ہوا، اس دن نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ایک کمان یا لاٹھی سے ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے اور اللہ کی حمدوثناء کی، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کلمات بہت ہلکے پھلکے اور بڑے پاکیزہ تھے، پھر فرمایا لوگو! تم تمام احکام پر ہرگز عمل نہیں کرسکتے، نہ تمھارے اندر اس کی طاقت ہے، البتہ سیدھے راستے پر رہو اور خوشخبری قبول کرو"۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مسند احمد:جلد ہفتم:حدیث نمبر 975