وفد سدوس میں بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا اس کو وفد بکر بن وائل بھی کہا جاتا ہے۔
عبد اللہ بن اسود کہتے ہیں
ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس وفد بنو سدوس میں حاضر ہوئے ہم آپ کے لیے کھجوروں کا تحفہ لائے جو آپ کے سامنے ایک چمڑے کے نمدے پر رکھ کر پیش کیں آپ نے مٹھی میں لے کر پوچھا یہ کون سی کھجور ہے ہم نے عرض کیا یہ جذامی کھجور ہے تو آپ نے اس کی برکت کے لیے یوں دعا کی
بَارَكَ اللَّهُ تَعَالَى عَلَى الْجُذَامِيِّ وَفِي حَدِيقَةٍ خَرَجَ مِنْهَا هَذَا أَوْ جَنَّةٍ خَرَجَ هَذَا مِنْهَا
اللہ تعالیٰ اس جذامی کھجور میں برکت دے اور اس باغ میں برکت دے جس سے یہ اتار کر لائی گئیں ہیں۔
چار آدمیوں نے ربیعہ میں سے ہجرت کی بشير بن خصاصیہ، وفرات بن حيان، وعمرو بن ثعلب، وعبد اللَّه بن الأسود۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الاصابہ جلد 3 صفحہ 199،ابن حجر عسقلانی،مکتبہ رحمانیہ لاہور

مزید دیکھیے

ترمیم

وفد بکر بن وائل