وفد قبیلہ زبید یا 10ھ میں بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا۔
عمرو بن معدیکرب الزبیدی قبیلہ زبید کے دس آدمی لے کر مدینہ منورہ آئے۔ آ کر پوچھا اس سرسبز جگہ میں رہنے والے بنی عمرو بن عامر کے سردار کون ہیں؟انھیں بتایا گیا کہسعد بن عبادہ ہیں۔ اپنی سواری گھسیٹتے ہوئے سعد کے دروازے پر پہنچے۔ سعد نے نکل کر مرحبا کہا انھیں کجاوے اتارنے کا کہا ان کی خاطر مدارت کی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے وہ اور ان کے سارے ساتھی مسلمان ہوئے چند دن وہاں قیام رہا پھر اجازت لے کر روانہ ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے انھیں وقت رخصت تحائف دیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی میں اسلام پر قائم رہے بعد میں اسود عنسی کے ساتھ مرتد ہو گئے۔ پھر تائب ہو کر اسلام میں داخل ہوئے جنگ قادسیہ اور دوسری جنگوں میں بڑی شجاعت سے لڑتے رہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. طبقات ابن سعد حصہ دوم صفحہ 76 محمد بن سعد، نفیس اکیڈمی کراچی