وفد کلب
وفدکلب میں بارگاہ نبوی میں حاضر ہوا۔ بعض روایات میں اسے وفد بنو رقاش شمار کیا گیا لیکن یہ دونوں مختلف ہیں اس وفد میں ربیعہ بن ابراہیم الدمشقی کی روایت کے مطابق حارثہ بن قطن بن زائر بن حصنبن کعب بن علیم الکلبی ،حمل بن سعدانہ بن حارثہ بن مغفل بن کعب بن علیم اور أسد بن قطن، حصن بن قطن بطور وفد شامل ہوئے۔ حمل بن سعدانہ کے لیے جھنڈا باندھا وہ اس جھنڈے کو لے کر معاویہ کے ساتھ صفین میں بھی شامل رہے۔ حارثہ بن قطن کے لیے ایک فرمان تحریر کر دیا جس کا مضمون یہ تھا۔ یہ فرمان محمد رسول اللہ کی طرف سے دومۃ الجندل اور اس کے نواح کے انباشندگان کے لیے ہے جو قبیلہ کلب کے حارث بن قطن کے ساتھ ہیں بارش سے سیراب ہونے والی صحرائی کھجور کے درخت ہمارے ہیں۔ شہر کی کھجور کے درخت تمھارے ہیں۔ جس زمین پر چشمہ وغیرہ کا پانی جاری ہواس پر محصول عشر(دسواں حصہ)ہے اور جو بارش سے سیراب ہو اس پر محصول نصف عشر(بیسواں حصہ)ہے نہ تمھارے اونٹوں کی جمیعت کو جمع کیا جائیگا اور نہ ایک دو مویشی ہوں تو انھیں برابر کیا جائیگا۔ تمھیں نماز کو وقت پر ادا کرنا ہوگا،زکوۃ اس کے حق کے موافق ادا کرنا ہوگی۔ تم سے گھاس نہیں روکی جائے گی اور نہ سامان خانہ داری سے عشر وصول کیا جائیگا۔ تم سے اس کا عہد و میثاق ہے،تمھارے ذمہ خیر خواہی و وفادی اور اللہ اور اس کے رسول کی ذمہ داری ہے اللہ اور مومنین حاضرین گواہ ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ طبقات ابن سعد حصہ دوم صفحہ 81 محمد بن سعد ،نفیس اکیڈمی کراچی