ولید بن محمد تمیمی مصری نحوی (؟ - 263ھ )، وہ ایک مصری نحوی تھے ، جنہیں "الولاد" کہا جاتا تھا، اور مصر میں نحو کے ابتدائی ماہرین میں شمار ہوتے تھے۔ان کا اصل تعلق بصرہ سے تھا۔

ولید بن محمد تمیمی
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

الولاد کا اصل تعلق عراق کے شہر بصرہ سے تھا، لیکن وہ مصر میں پیدا ہوئے اور وہیں اپنی زندگی گزاری ۔ ابتدا میں وہ علم نحو سے ناواقف تھے۔ حج کے دوران مکہ میں ان کی ملاقات خلیل بن احمد فراہیدی کے شاگرد مہلبی سے ہوئی، جو نحو کے دروس دے رہے تھے۔الولاد نے ان کی صحبت اختیار کی اور ان سے علم حاصل کیا۔ بعد میں وہ بصرہ گئے اور خود خلیل بن احمد سے ملاقات کی، ان کے شاگرد بنے، اور ان سے طویل عرصے تک استفادہ کیا۔ الولاد بصرہ سے علم حاصل کرنے کے بعد مدینہ منورہ گئے، جہاں ان کی ملاقات ان کے استاد مہلبی سے ہوئی۔دونوں کے درمیان ایک علمی مناظرہ ہوا جس میں الولاد کو فتح حاصل ہوئی۔ مہلبی نے حیرت سے کہا: "تم نے ہماری جدائی کے بعد علم میں بہت ترقی کی ہے"۔ مدینہ سے واپس آکر الولاد مصر میں مقیم ہو گئے اور اپنے ساتھ خلیل بن احمد کی دی ہوئی کتبِ نحو و لغت بھی لائے۔ اس وقت مصر میں کوئی مشہور نحوی موجود نہیں تھا، اس لیے الولاد نے تدریسِ نحو کا آغاز کیا اور مصر میں اس علم کے بانی کہلائے۔ وہ مصر کے پہلے نحوی اور زبان و نحو کی تعلیم دینے والوں میں پیش پیش رہے۔ [1][2][3]

وفات

ترمیم

ان کی علمی خدمات کا سلسلہ 263ھ میں ان کے انتقال تک جاری رہا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 184
  2. أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 147-148. ISBN 977-02-4922-X
  3. صلاح الدين الصفدي. الوافي بالوفيات. تحقيق: أحمد الأرناؤوط، تركي مصطفى. دار إحياء التراث العربي - بيروت. الطبعة الأولى - 2000. الجزء السابع والعشرون، ص. 262