ولی محمد خان 1605سے 1611 تک بخارا خانیت میں استراخانی(جانی بیگی) خاندان کا حکمران تھا۔

اصفہان میں ولی محمد خان کی تصویر

وہ اپنے بھائی ، باقی محمد کی وفات کے بعد رہنما بن گیا ، لیکن امام قلی خان نے ان کی مخالفت کی۔ ولی محمد خان قائد بننے کے لیے مقبول انتخاب نہیں تھے اور امام قلی خان نے بہت سارے لوگوں خصوصا بیوپاریوں اور جاگیرداروں کی حمایت میں شمولیت اختیار کی۔ ایک منظم قاتلانہ حملے کی اطلاع ملتے ہی ولی محمد خان اس علاقے سے فرار ہو گئے اور کوشش کرنے اور مدد حاصل کرنے کے لیے شاہ عباس اول کی طرف روانہ ہو گئے۔ عباس نے خان کا پابند کیا اور اسے ایک لشکر دے کر اسے بخارا واپس بھیج دیا ، لیکن شورش کو کچلنے کی کوشش ناکام ہو گئی اور ولی محمد خان کی موت ہو گئی۔ ان کے بعد امام قلی خان تھے۔