وہار
وہار (دیوناگری: विहार) سے مراد بدھ بھکشوؤں کی خانقاہ ہے۔ وہار بدھ مت کی خانقاہ کی قدیم شکل ہے جس میں ایک طرف کھلا صحن ہوتا تھا جس کے ارد گرد کھلی کوٹھریاں ہوتی تھیں جن کے داخلے کا ایک ہی راستہ ہوتا تھا۔ ہندوستان میں وہار ابتدا میں بدھ راہبوں کو برسات سے بچانے کے لیے بنایا جاتا تھا کہ جب خانہ بدوشی کی زندگی مشکل ہو جاتی تھی۔ پھر جب ان کی شکل بدل کر چھوٹا اسٹوپا (جس میں مذہبی تبرکات رکھے ہوں) بنی اور گوتم بدھ کی تصاویر وسطی صحن میں رکھی جانے لگیں تو ان کی اہمیت مذہبی ہو گئی۔[1]
مغربی ہندوستان میں ان کی تعمیر کی مثالوں سے ان کی شکل واضح ہو سکتی ہے جہاں یہ خانقاہیں چٹانوں کو کاٹ کر بنائی گئی تھیں۔ چٹانوں کو کاٹ کر تعمیرات کرنے کا رواج تجارتی راستوں سے ہوتا ہوا وسطی ایشیا (بامیان، افغانستان) تک جا پہنچا اور جگہ جگہ شاہکار مجسمے اور تصویریں ایسی خانقاہوں میں دکھائی دیتی ہیں (افغانستان میں بدھ کے مجسمے اُس وقت کے حکمران طالبان نے تباہ کر دیے تھے)۔[1]
جوں جوں بدھ راہبوں کے فرقے بڑھتے گئے، ان کی خانقاہیں (مہا وہار، ”عظیم وہار“) بھی بننے لگے جہاں وہاروں کے جمگھٹے اور ان سے متعلقہ اسٹوپا اور مندر بھی ہوتے تھے۔ تعلیم کے مشہور مراکز یعنی یونیورسٹیاں نالنڈا (موجودہ دور میں ریاست بہار) میں 5ویں سے 12ویں صدی کے دوران میں اور ناگارجن کونڈا، آندھرا پردیش میں تیسری سے چوتھی صدی کے دوران میں اہمیت کی حامل بنیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ مدیران دائرة المعارف بریطانیکا۔ "Vihara BUDDHIST MONASTERY"۔ دائرة المعارف بریطانیکا۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2018