وہب بن عبداللہ
وہب بن عبد اللہ بن مسلم السوائی، جن کی کنیت ابو جحیفہ ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نوجوان اصحاب میں سے ہیں [1]، جب نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات ہوئی تو بلوغت پر نہیں پہنچے تھے، انھوں نے متعدد احادیث بیان کیں، وہ علی بن ابی طالب کے اصحاب میں بھی تھے۔ اور ان کے شرطۃ الخمیس یعنی خاص کمانڈرز میں سے تھے۔ اور اس کو وہب الخیر کا لقب دیا تھا۔ اور اسے جنگی غنائم کے خمس کا متولی بنایا تھا۔
وہب بن عبد اللہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام وفات | کوفہ |
رہائش | مدینہ منورہ کوفہ |
اولاد | عون بن ابی جحیفہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث ، عسکری قائد |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیموہب بن عبد اللہ بن مسلم بن جنادہ بن حبیب بن سواع السواعی جو ابو جحیفہ کے نام سے مشہور ہیں۔
صحابیت
ترمیمبچپن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے صحابی ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اور ان سے روایت کی۔
عہد خلافت
ترمیمعلی بن ابی طالب کی شرطۃ الخمیس کے رکن تھے، مولا علی نے انھیں کوفہ میں بیت المال کا متولی بنایا اور انھوں نے امیر المومنین علی کے ساتھ ان کی تمام جنگوں میں شرکت کی،[2] اور وہ مولا علی سے محبت کرتے تھے اور وہ بھی اس پر بھروسا کرتے تھے اور اسے وہب الخیر یعنی نیکی کا تحفہ کہتے تھے۔ علی بن ابی طالب جب خطبہ دیتے تو ابو جحیفہ ان کے منبر کے نیچے کھڑے ہوتے۔
اولاد
ترمیمایک بیٹا عون بن ابی جحیفہ تھا۔
وفات
ترمیم74ھ میں کوفہ میں وفات پائی۔