ویکیپیڈیا:تعلیمی نشست/حیدرآباد/حیدرآباد 2014

ویکیپیڈیا:تعلیمی نشست/حیدرآباد/حیدرآباد2014

تاریخ و مقام

ترمیم


4 مارچ 2014 مولاناآزادنیشنل اردو یونی ورسٹی،حیدرآباد

صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک

نشستیں

ترمیم
  • تمہیدی نشست
  • ورکشاپ

تربیت کنندہ

ترمیم

سید مزمل الدین، پروگرام آفیسر، ایکسس ٹو نالج پروگرام، بنگلور۔

شرکا

ترمیم

چالیس طلبہ اور شعبہ مطالعات ترجمہ کے اساتذہ۔

روداد

ترمیم

اردو کو عصری ٹکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا عصر حاضر کا اہم تقاضہ:شعبۂ مطالعات ترجمہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اردو وکی پیڈیا ورکشاپ کا انعقاد

ترمیم

زبانوں کی بقا وترقی کے لیے ضروری ہے کہ انہیں سائنس وٹکنالوجی کے بدلتے ہوئے حالات سے ہم آہنگ کیا جائے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے تمام زبانوں کے لیے ترقی کے بے شمار مواقع فراہم کردیئے ہیں۔ اہل اردو کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ خود آگے بڑھ کر اپنی زبان کو جدید ٹکنالوجی سے وابستہ کرنے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہارکل یہاں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقدہ اردو وکی پیڈیا ورکشاپ کے موقع پر سنٹر فار انٹر نیٹ اینڈ سوسائٹی ‘ بنگلورکے پراجکٹ ٓآفیسر سید مزمل الدین نے کیا۔ موصوف شعبہ مطالعات ترجمہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اورسنٹر فار انٹر نیٹ اینڈ سوسائٹی کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اردو وکی پیڈیا ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ ورکشاپ اردو وکی پیڈیا کے نام سے معروف آزاد انسائیکلو پیڈیا کو معلوما ت سے مالا مال کرنے اور اس میں مناسب وموزوں ترمیمات کی تربیت کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ لکچر کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سید مزمل الدین پراجکٹ آفیسر نے بتایاکہ وکی پیڈیا ایک ایسا خزانۂ علم ہے جو کسی فرد، قوم یا ملک کی ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ سارے انسانوں کی ملکیت ہے۔ اردو کے حوالے سے انھوں نے یہ بتایا کہ اردو وکی پیڈیا دیگر زبانوں کی وکی پیڈیا کے مقابلے میں بہت کمزور ہے۔ اور اس میں معلومات کی بہت کمی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اہل اردو اس میں سرگرم تعاون اور معلومات کے داخل کرنے کے معاملے میں زیادہ متوجہ نہیں ہیں۔اس امر کی ضرورت ہے کہ اہل اردو اس کو معلومات سے مالا مال کرنے میں اہم رو ل ادا کریں تب ہی اردو کو عصری ٹکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں ورکشاپ کے آغاز میں پروفیسر محمد ظفرالدین صدر شعبہ مطالعات ترجمہ ڈین اسکول برائے السنہ، لسانیات و ہندوستانیات ورکشاپ کی غرض وغایت اور اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اردو وکی پیڈیا ورکشاپ کے ذریعے شعبہ مطالعات ترجمہ یہ چاہتا ہے کہ ہمارے طلبہ کو اردو کی پیڈیا میں مختلف موضوعات پر مواد کے داخلے اور ترمیم کے ذریعہ اسے ثروت مند بنانے کی تربیت دی جائے اور اس طرح وہ اس قابل ہوجائیں کہ اردو زبان کو عصری انفارمیشن ٹکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکیں۔اس ورکشاپ سے سنٹر فارانٹر نیٹ اینڈ سوسائٹی کے ڈائرکٹر وشنو وردھن نے بنگلور سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے آن لائیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وکی پیڈیا معلومات کی ترسیل اور پھیلانے کا ایک اہم ترین ذریعہ پن چکا ہے۔ اور ایک مفت انسائیکلو پیڈیا کی حیثیت سے دنیا بھر میں کئی ملین لوگ مختلف زبانوں میں اس کے ذریعہ معلومات حاصل کررہے ہیں۔ اردو دنیا کی ایک اہم ترین زبان ہے جس کے بولنے والے دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں۔وکی پیڈیا کی اہمیت کے پیش نظر اردو والوں کو بھی اپنی زبان و ثقافت کو محفوظ کرنے اور اسے فروغ دینے کے لیے وکی پیڈیا کا استعمال بھی کرنا چاہیے اور اس میں علمی تعاون بھی کرنا چاہئے۔۔ تمام زبانوں کے لوگ رضا کارانہ طور پر اس میں تعاون کرتے ہیں۔ اہل اردو کو بھی اس کے ذریعہ اپنی زبان کی بھر پور خدمت کرنا چاہیے۔بعد ازاں سنٹر فار انٹر نیٹ اینڈ سوسائٹی کے پروجکٹ آفیسر نے طلبا کو وکی پیڈیا پر مواد کے ادخال ، ترمیم ، ادارت اوراخراج کے طریقہ کار اور اصولوں سے واقف کروایا۔ لکچرس کے بعد ورکشاپ کے عملی سیشن کا انعقاد عمل میں آیا جس میں ہر شریک نے انفرادی طور پر اردو وکی پیڈیا میں اپنے منتخب شدہ موضوع پر مواد داخل کیا ۔ان تمام شرکا نے پہلے ہی سے وکی پیڈیا پر اپنے اکاؤنٹ کھول لیے تھے۔ورکشاپ کے کوآرڈی نیٹرڈاکٹر فہیم الدین احمد نے ورکشاپ کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ مطالعات ترجمہ کی جانب سے منعقد ہونے والے اس ورکشاپ کے ذریعہ یہ امید کی جاتی ہے کہ اس میں شریک طلباء واسکالرس تربیت کے بعد اردو وکی پیڈیا میں مسلسل معاونت کے ذریعہ اسے مالا مال کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ اردو کی بقا کا انحصار اس بات پر ہے کہ اردو کے چاہنے والے ، ہمدرد اور بہی خواہ کہاں تک اس کے فروغ کے لیے جدید تکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ ورکشاپ میں طلبا و اسکالرس کے علاوہ شعبہ مطالعات ترجمہ کے اساتذہ ڈاکٹر محمد خالد مبشرالظفر،ڈاکٹر سید محمود کاظمی، ڈاکٹر محمد جنید ذاکر، ڈاکٹر کہکشاں لطیف اور مترجم ڈاکٹر شیخ سعدی ارشد نے حصہ لیا۔اپنی نوعیت کے لحاظ سے یہ ایک منفرد ورکشاپ تھا جس سے تمام شرکا نے یکساں طور پر استفادہ کیا اور مستقبل میں مسلسل مزید مواد کے ادخال کا عہد کیا۔ کنوینرورکشاپ کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر فہیم الدین احمد کے شکریہ پر ورکشاپ کا اختتام ہوا۔ (پریس نوٹ)

تصاویر

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم