ٹھل میر رکن ایک منفرد بدھ مت کا ٹھل یا اسٹوپا ہے جو سندھ پاکستان کے شہر دولت پور صفن کے قریب ضلع شہید بینظیر آباد (نواب شاہ) میں واقع ہے۔[1] ٹھل میر رکن[2][3][4] دولت پور صفن سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر مشرق-جنوب میں اور قاضی احمد شہر سے شمال میں ہے۔ سندھ پاکستان میں بدھ مت کا یہ واحد یادگار ٹھل یا اسٹوپا ہے جس کی چھت گنبذنما ہے۔ اس یادگار کی اونچائی 60 فٹ ہے اور یہ کچی اور پکی اینٹوں سے تعمیر کیا گیا ہے۔[5] ٹھل میر رکن کی گنبد نما تعمیر کے لیے اینٹیں بدھ حکمرانوں کے ادوار میں بنائی اور تیار کی گئیں۔[5] اس کی تاریخی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ نہ صرف بہت پرانا ٹھل ہے بلکہ صدیوں تک بدھ مت کا مذہبی مرکز رہا۔ اس ٹھل کے نزدیک گوتم بدھ کے متعلق کئی آثار اور ثبوت ملے ہیں۔[6] اس ٹھل سے گوتم بدھ کے بارے میں ملنے والے تاریخی اور تحقیقی تفصیلات اور تذکروں سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹھل میر رکن دوسری صدی عیسوی سے لے کر گیارہویں صدی عیسوی تک بدھ مت کے اہم مراکز میں سے تھا۔[6]

ٹھل میر رکن

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Buddhist Stupa, Village Thul Mir Rukan, Shaheed Benazir Abad" (بزبان برطانوی انگریزی)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2018 
  2. Parveen Talpur (2014-08-14)۔ Moen jo Daro: Metropolis of the Indus Civilization (2600-1900 BCE) (بزبان انگریزی)۔ BookBaby۔ ISBN 9781631922237۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2018 
  3. "THUL MIR RUKUN"۔ Coroflot (بزبان امریکی انگریزی)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2018 
  4. ʻAzīzu Kingrāṇī (2012)۔ Sindh Tourism: An Archaeological Journey (بزبان انگریزی)۔ ISBN 9789699543111۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2018 
  5. ^ ا ب "Thul Mir Rukun"۔ Discover Pakistan۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2018 
  6. ^ ا ب J. E. Van Lohuizen-De Leeuw (1979)۔ South Asian Archaeology 1975: Papers from the Third International Conference of the Association of South Asian Archaeologists in Western Europe Held in Paris (بزبان انگریزی)۔ BRILL۔ ISBN 9004059962۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2018