ٹی ڈی ایف گھر کراچی، پاکستان میں واقع ایک غیر رسمی تدریسی مقام ہے۔ یہ ایک گھر ہے جو 1930ء کی دہائی میں تعمیر ہوا تھا، جسے ایک 'زندہ عجائب گھر' (لِونگ میوزیم) کی حیثیت سے بحال کیا گیا۔ دی داؤد فاؤنڈیشن (ٹی ڈی ایف) نے کراچی شہر کے ماضی کے طرزِ زندگی کو محفوظ بنانے کے لیے اس گھر کی ثقافتی و تعمیری خصوصیات کو برقرار رکھا ہے۔

ٹی ڈی ایف گھر۔
ٹی ڈی ایف ماضی کا ایک 'چلتا پھرتا عجائب گھر' اور ایک غیر رسمی تدریسی مقام ہے
عمومی معلومات
معماری طرزتعمیراتی انداز: آڈوانی اور جیوانی انداز کا ملاپ۔ آنگن والا گھر
مقام47 عامل کالونی نمبر 1، ایم اے جناح روڈ، سولجر بازار، کیتھولک کالونی
شہر یا قصبہکراچی
ملکپاکستان
متناسقات24°52′40″N 67°02′17″E / 24.8778497°N 67.0380648°E / 24.8778497; 67.0380648
آغاز تعمیر1930ء کی دہائی
مرمت2016-2017ء
مؤکلہری بائی موتی رام
تکنیکی تفصیلات
ساختی نظامComposite
سائز712 مربع گز
ڈیزائن اور تعمیر
معمارنامعلوم
ویب سائٹ
دی داؤد فاؤنڈیشن: ٹی ڈی ایف گھر

پسِ منظر

ترمیم

بادام کے درخت تلے یہ گھر اصل میں 1930ء کی دہائی میں بنایا گیا تھا اور اس کی تعمیر میں ہاتھ سے بنی ٹائلیں استعمال کی گئی تھیں۔ یہ ایک ہندو خاتون ہری بائی موتی رام کی ملکیت تھا، جنہوں نے بعد ازاں اسے داؤد خاندان کو فروخت کر دیا۔ یہ گھر مشرقی کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز میں واقع ہے اور محمد علی جناح روڈ سے یہاں با آسانی پہنچا جا سکتا ہے۔ جمشید کوارٹرز کا علاقہ بنانے کا خیال اُس وقت کے میئر کراچی اور شہر کی معروف انسان دوست شخصیت جمشید نسروانجی مہتا نے پیش کیا تھا، جس کا مقصد کراچی میں درمیانے طبقے (مڈل کلاس) کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے ایک علاقہ بنانا تھا۔ پھر یہ مختلف نسلوں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کا مسکن بن گیا مثلاً مسلمانوں، ہندوؤں، مسیحیوں، پارسیوں اور یہودیوں کے لیے۔[1] داؤد فاؤنڈیشن نے 2016ء سے اس عمارت کی بحالی کا کام شروع کیا اور اگست 2017ء میں ٹی ڈی ایف گھر کو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

خصوصیات

ترمیم

ٹی ڈی ایف گھر کراچی کے شہریوں کے لیے مل بیٹھنے اور اپنے خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک منفرد مقام ہے۔ یہ گھر اپنی ورثے کی خصوصیات تو رکھتا ہے لیکن اسے ایک عوامی مقام میں تبدیل کیا گیا ہے۔ عجائب گھر اور ثقافتی پروگرام کے انوکھے ملاپ کی وجہ سے یہ سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرواتا ہے۔ یہ کراچی کے ماضی، یہاں کی ثقافتوں کے ملاپ اور آزادی سے پہلے یہاں کے لوگوں کے رہن سہن کے انداز پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس کے تین نمائشی ہال اور پہلی منزل پر ایک ٹریننگ روم ہے جسے ورکشاپس، ٹریننگ، سیمینارز، نمائشوں اور دیگر سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔[2]

بیٹھک (عجائب گھر)

ترمیم
 

ٹی ڈی ایف گھر کی بیٹھک (لوِنگ روم) کو اس کی اصل خصوصیات کے ساتھ بحال کیا گیا ہے اور اسے تاریخی چیزوں کے عجائب گھر کی حیثیت سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ بیٹھک میں لگائی گئی ٹائلز دراصل ہاتھوں سے بنی ہوئی ہیں اور جمشید نسروانجی فیکٹری میں تیار کی گئی تھیں۔[3] بیٹھک میں پرانی چیزیں اور فرنیچر بھی ہیں مثلاً شطرنج، فائن چائنا سے بنی شیشے کی الماری، پیر سے چلنے والی اصل سلیکا سلائی مشین، گراموفون، ریڈیو، ٹیلی فون، ٹائپ رائٹر اور لیمپ وغیرہ، جن کی تاریخ 1930ء کی دہائی سے جا ملتی ہے۔ یورپی انداز کے صوفے، پارسی فرنیچر، اینگلو انڈین سنگھار میز اور ایرانی کرسیاں، مختلف ثقافتوں کا مظہر ہیں اور کراچی کی سب کو شامل کرنے کی فطرت کو ظاہر کرتی ہیں۔

نمائش ہال

ترمیم

ٹی ڈی ایف گھر کی بالائی منزل پر تین نمائش ہال ہیں جو مختلف کاموں کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ مصوری کی نمائش، مذاکرے، فلمی نمائش، تماشے، بڑے اجلاس اور ورکشاپس یہیں ہوتی ہیں۔

صحن کیفے

ترمیم

ٹی ڈی ایف گھر کے پچھلے حصے میں موجود برآمدے میں ایک چھوٹا سا چائے خانہ ہے جس کا نام صحن کیفے ہے۔ یہ اپنی منفرد کرسیوں کے ساتھ ایرانی چائے خانوں کے انداز کے مطابق بنایا گیا ہے، جو کبھی کراچی میں بہت مقبول ہوتے تھے۔

کتب خانہ

ترمیم

پہلی منزل پر جنید اکرم کے منصوبے – دی نوول آئیڈیا – کے تعاون سے تبادلہ کتب لائبریری موجود ہے۔ آنے والے مہمان یہاں موجود کوئی بھی کتاب پڑھ سکتے ہیں یا اسی قسم کی کسی دوسری کتاب کے ساتھ تبادلہ کر سکتے ہیں۔ یہاں مختلف زمروں کی 2500 سے زیادہ کتابیں موجود ہیں مثلاً فکشن، نان فکشن، بچوں کے لیے، تاریخ اور دیگر موضوعات پر۔

چھت سے مزارِ قائد کا نظارہ

ترمیم

ٹی ڈی ایف گھر کی چھت ایک کھلی اور کشادہ جگہ ہے جہاں سے مزارِ قائد کا خوبصورت نظارہ ہوتا ہے۔ یہ کراچی کے اُن چند مقامات میں سے ایک ہے کہ جہاں سے کراچی کی علامت یہ مزار بالکل صاف نظر آتا ہے۔

نمائشیں

ترمیم

ہر کلچر، برادری اور صنف کی قوت، انفرادیت اور کشش کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے ٹی ڈی ایف گھر مختلف نمائشوں کی میزبانی کرتا آیا ہے۔ چند منتخب نمائشوں کے بارے میں کچھ تفصیلات یہ رہیں:

دی گرووی ایئرز: 60ء اور 70ء کی دہائی کا کراچی

فروری 2022ء میں شروع ہونے والی یہ نمائش کراچی کی تعصب سے پاک تاریخ اور شہر کی نمائندہ ثقافتوں کے ملاپ کی ایک جھلک ہے اور ظاہر کرتی ہے کہ نصف صدی پہلے لوگ یہاں کیسے زندگی گزارتے تھے۔

دی جناح'ز

ان خواتین کی نمائندگی کرتی نمائش جو بانی پاکستان محمد علی جناح کی زندگی کا حصہ تھیں، 16 جنوری سے 10 فروری 2018ء تک منعقد ہوئی۔ اس نمائش میں قائدِ اعظم کی ذاتی زندگی کے علاوہ اُن کی زندگی کی تین اہم ترین خواتین– فاطمہ جناح، رتی جناح اور دینا واڈیا - کے اُن پر اثرات بھی ظاہر کیے گئے۔

ٹُو چائنا، وِد لو

ٹی ڈی ایف گھر نے 25 فروری 2018ء کو چینی نئے سال پر ایک نمائش کی میزبانی کی۔ ٹُو چائنا، وِد لو نے پاکستان اور چین کی ایک دوسرے سے منسلک تاریخ کے علاوہ ان دونوں کی انوکھی ثقافت اور روایات کی نمائندگی بھی کی۔ اس نمائش نے یہ بھی ظاہر کیا کہ ان ممالک کے کتنے مضبوط اور تزویراتی تعلقات ہیں۔

حنا سے عید

حنا سے عید ایک خصوصی عید نمائش ہے جو ہر سال چاند رات پر کی جاتی ہے اور اس موقع پر ایسے انتظامات کیے جاتے ہیں کہ خواتین یہاں آئیں اور مہندی لگوائیں۔ یہ نمائش مہندی کی تاریخ، اس کی ثقافتی اہمیت اور دنیا بھر کی اسلامی روایات میں اس کی گہری جڑوں کے بارے میں آگاہی کے بارے میں ہے۔

وہ شخص جس نے کراچی بنایا – موسس سوماکے

وہ شخص جس نے کراچی بنایا – موسس سوماکے ایک نمائش تھی جو کراچی کے شہریوں میں عراقی نژاد ماہرِ تعمیرات کے کاموں کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے منعقد کی گئی۔ یہ معروف ماہر تعمیرات نو آبادیاتی دور میں پتھر سے بننے والی شہر کی کئی عمارات کے منصوبہ ساز تھے۔ یہ نمائش 11 اگست سے 15 اکتوبر 2018ء تک منعقد ہوئی تھی۔

کراچی 1950ء کی دہائی میں اور آل دیٹ جَیز (All that Jazz)

یہ نمائش جنوری سے مارچ 2019ء میں منعقد ہوئی۔ اس میں کراچی کی تاریخ کے بارے میں آگاہی دی گئی۔ 1950ء کی دہائی سے موسیقی، سینما، کھانے پینے کی چیزیں اور بہت کچھ اس نمائش میں موجود تھا، جس میں سب سے مقبول فوٹو بوتھ اور دیگر پروپس تھے۔

کراچی کا کیماڑی

کراچی کا کیماڑی ایک نمائش تھی جو پاکستان کی سب سے بڑی اور مصروف ترین بندرگاہ کی تاریخ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ترتیب دی گئی تھی۔ اسے دستاویزی فلموں، فوٹو بوتھ اور ایک کرین کے ذریعے انٹریکٹو بنایا گیا تھا۔

داخلہ اور اوقات

منگل سے اتوار صبح 10 سے رات 10 بجے

تعطیل بروز پیر

داخلے کا ٹکٹ: 100 روپے

حوالہ جات

ترمیم
  1. مختار احمد (ء 28 ستمبر 2018)،
  2. حنین رفیع (26 اگست 2017)۔ "ٹی ڈی ایف گھر — مزار قائد کے قریب نئی عوامی تفریح گاہ"۔ ڈان نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2022 
  3. مختار احمد (28 ستمبر 2018)۔ "گھر یا عجا ئب گھر"۔ ایکسپریس اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2022