پانچ پریاگ

بھارت کے پانچ مقدس دریاؤں کے سنگم

بھارت کی ریاست اترا کھنڈ کے پانچ پریاگ یا پنج پریاگ (سنسکرت: पंच-प्रयाग) ہندو مذہبی اساطیر کا ایک جزو ہے ، مشہور پانچ پریاگ دیوَ پریاگ، ردر پریاگ، کرن پریاگ، نند پریاگ اور وشنو پریاگ جیسے بڑے دریاؤں کے سنگم پر واقع ہیں پریاگ کے معنی سنسکرت میں "دریاؤں کے سنگم کی جگہ" کے لیے جاتے ہیں۔

معانی ترمیم

ہندو روایات میں پریاگ ایسی جگہ یا اُس مقام کو کہا جاتا ہے جہاں دو یا دو سے زیادہ دریا باہم مل جائیں، آپس میں مدغم ہوتے ہوں۔اس جگہ پوجا سے پہلے اشنان کرنا 'شرادھ' کہلاتاہے۔شرادھ ایسی عبادت کو کہا جاتا ہو جو انتہائی صدق دل اور مکمل خشوع و خضوع سے کی جائے۔[1]

دیوَ پریاگ ترمیم

 
دیوَپریاگ

الکنندا اور بھگیرتھی دریاؤں کے سنگم پر دیو پریاگ نامی مقام ہے۔ اس مقام اتصال کے بعد جو دریا وجود میں آتا ہے اسے دنیا گنگا کے نام سے جانتی ہے۔ یہ مقام سطح سمندر سے 1500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔دیوَ پریاگ سڑک سے 70 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ گڑھوال کے علاقے میں بھاگیرتھی ندی کو ساس اور الکنندا ندی کو بہو کہا جاتا ہے۔دیوَپریاگ میں شومندر اور رگھوناتھ مندر واقع ہیں جو مزید دلچسپی اور مذہبی عقیدت کی وجہ ہیں۔ رگوناتھ مندر کا طرز تعمیر دراوڑ ہے۔ دیوَپریاگ کو سفلسفہ کھیتر بھی کہا جاتا ہے۔ ایک حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دیوَپریاگ میں کوے نظر نہیں آتے۔

ردر پریاگ ترمیم

 
ردر پریاگ

منداکنی اور الکنندا ندیوں کے سنگم پر ردر پریاگ واقع ہے۔سنگم کی جگہ کے نزدیک ہی چامنڈا دیوی اور ردر ناتھ مندر ہے۔ یہ مقام سڑک سے 139 کلومیٹر دور نگر بدریناتھ موٹر وے کی جانب واقع ہے۔ اس کے بارے میں ایک عقیدہ یہ بھی ہے کہ نارومنی نے یہاں ردر ناتھ مہادیو کی ارادھنا کی تھی۔

کرن پریاگ ترمیم

 
کرن پریاگ

الکنندا اور پنڈر دریاؤں کے سنگم پر کرن پریاگ واقع ہے۔ دریائے پنڈر کا ایک نام کرن گنگا بھی ہے، جس کی وجہ سے اس تیرتھ سنگم کا نام کرن پریاگ پڑا۔ یہاں عما مندر اور کرن مندر ہیں۔

نند پریاگ ترمیم

دریائے ننداکنی اور الکنندا کے سنگم پر نند پریاگ واقع ہے۔ یہ مقام سطح سمندر سے 2805 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہاں گوپال جی کا مندر ہے۔

وشنو پریاگ ترمیم

دریائے دھولی گنگا اور الکنندا کے سنگم پر وشنو پریاگ واقع ہے۔ اس مقام پر بھگوان وشنو پریتما کے ساتھ سوبھینک پراچین مندر اور وشنو کند کے درشن کیے جا سکتے ہیں۔ وشنو پریاگ جوشیمٹھ-بدریناتھ موٹر وے کے راستے پر واقع ہے۔

ماخذات ترمیم

  • ویکیپیڈیا انگریزی
  • ویکیپیڈیا پنجابی

حوالہ جات ترمیم

  1. Badam, Gyani Lal (2008). River valley cultures of India. Panch Prayag. Indira Gandhi Rashtriya Manav Sangrahalaya. p. 20. ISBN 9788173053009. Retrieved 3