روس اور پاکستان کے سفارتی تعلقات (انگریزی: Russia–Pakistan relations) 1 مئی 1948ء کو قائم ہوئے تھے، جب پاکستان نے سوویت یونین کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز کیا۔ ان تعلقات نے وقت کے ساتھ مختلف مراحل طے کیے ہیں، جن میں سرد جنگ کے دوران تناؤ اور بعد ازاں اقتصادی و دفاعی تعاون شامل ہیں۔ آج کل دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے[1]۔

روس اور پاکستان کے سفارتی تعلقات

روس

پاکستان
سفارت خانے
روس کا سفارت خانہ، اسلام آباد پاکستان کا سفارت خانہ، ماسکو
مندوب
روسی سفیر پاکستان میں پاکستانی سفیر روس میں

تاریخی پس منظر

ترمیم

پاکستان اور سوویت یونین کے تعلقات کا آغاز 1948ء میں ہوا، تاہم سرد جنگ کے دوران ان تعلقات میں تناؤ رہا۔ 1950ء کی دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوئے جب پاکستان نے امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے اور سیٹو اور سینٹو جیسے معاہدوں کا حصہ بنا۔ اس دوران سوویت یونین نے بھارت کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے، جس نے پاکستان اور سوویت یونین کے تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا[2]۔

سرد جنگ کے بعد کے تعلقات

ترمیم

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس اور پاکستان کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی۔ 1990ء کی دہائی میں دونوں ممالک نے تعلقات کو نئے سرے سے ترتیب دیا اور اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا۔ 2000ء کی دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بھی بڑھا، جس میں روس کی طرف سے پاکستان کو ہتھیاروں کی فروخت شامل تھی[3]۔

حالیہ ترقیات

ترمیم

حال ہی میں، روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے۔ دونوں ممالک نے توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دیا ہے، جس میں شمال-جنوب گیس پائپ لائن منصوبہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں بھی منعقد ہو چکی ہیں، جو کہ ان کے بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کا ثبوت ہیں[4]۔

اقتصادی اور ثقافتی تعاون

ترمیم

روس اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے۔ دونوں ممالک نے مختلف تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن کا مقصد باہمی تجارت کو بڑھانا ہے۔ ثقافتی تعلقات کے ضمن میں دونوں ممالک نے تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ دیا ہے، جس سے عوامی سطح پر تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں[5]۔

موجودہ چیلنجز

ترمیم

روس اور پاکستان کے تعلقات میں بعض چیلنجز بھی موجود ہیں، جن میں علاقائی سیاست اور عالمی سطح پر ابھرتے ہوئے مسائل شامل ہیں۔ تاہم، دونوں ممالک نے سفارتی مذاکرات کے ذریعے ان چیلنجز کا سامنا کرنے کی کوشش کی ہے اور اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں[6]۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pakistan-Russia Relations: A Historical Overview"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-06
  2. Cold War in South Asia: India, Pakistan and the Great Powers۔ Cambridge University Press۔ 2012۔ ص 76
  3. "Russia-Pakistan Defense Relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-06
  4. The New Geopolitics of South Asia۔ Oxford University Press۔ 2020۔ ص 105
  5. "Pakistan-Russia Economic and Cultural Ties"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-06
  6. "Pakistan-Russia Relations: Challenges and Opportunities"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-06[مردہ ربط]